مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بتایا ہے کہ حکومت نے صاحب حیثیت لوگوں سے ٹیکس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی وزیراعظم کے ہمراہ نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار ارب سے زائد ٹیکس اکٹھا کیا گیا ۔
مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ سارا سال بجٹ کے علاوہ ایک بھی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں دی گئی تاہم ٹیکسز اور ترسیلات زر 4 ماہ میں ہدف سے اوپر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تعمیراتی صنعت کیلیے نوے فیصد ٹیکس میں چھوٹ دی گئی اور تعمیراتی صنعت کیلیے ایسا پیکج دیا جس میں ایف بی آر کا ڈرنہ ہو۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے توانائی شعبے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم صنعت کاروں کیلئے ایک پیکج لیکر آئے ہیں، بدقسمتی سےبھارت کےمقابلےہماری صنعتوں کودی جانیوالی بجلی25فیصد مہنگی ہے، ماضی میں بجلی بنانےکے مہنگے معاہدے قائم کئےگئے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو بہت مشکل سے استحکام ملا ہے، پاکستان میں صنعتوں کو ملنے والی بجلی مہنگی ہے اس لیے ہم نے یکم نومبر سے چھوٹی صنعتوں کو اضافی بجلی 50 فیصد کم نرخ پر دینے کا فیـصلہ کیا ہے اور صنعتوں کو اگلے 3 سال کے لیے 25 فیصد کم نرخ پر اضافی بجلی دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے اس پیکج سے برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا، کوروناصورتحال میں ملکی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
