
بزنس کمپنیزاور اداروں کے اکاؤنٹس کی نگرانی شروع کردی گئی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے مطالبے پر بزنس کمپنیزاور اداروں کے اکاؤنٹس کی نگرانی شروع کردی گئی۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نگرانی ایف اے ٹی ایف کی جانب سے منی لانڈرنگ روکنے کے لیے لازمی قرار دی گئی ہے۔نگرانی کے لیے گائیڈ لائنز سامنے آگئیں۔
بینیفشل اونر، سیاسی افراد، مشکوک بینک ترسیلات کی نشاندہی ، کرنسی کے تبادلے اور ریکارڈ کیپنگ میں بہتری کی رپورٹنگ لازم قرار دی گئی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ گائڈ لائنز صرف مشکوک اکاؤنٹس کے ضمن میں لاگو ہوں گی ۔ نگرانی کے دائرہ کار میں کسینو، پراپرٹی ایجنٹس، قیمتی دھاتوں اور پتھروں کے ڈیلر، ٹرسٹ اور کمپنی سروس پرووائڈر آئیں گے۔ وکلا، نوٹری پبلک، لیگل پروفیشنلز بھی دائرہ کار میں شامل ہوں گے۔
کسٹمر منی، سیکیورٹیز اور متعلقہ اثاثے ، بینک ، بچتوں اور سیکورٹیز اکاؤنٹ بھی نگرانی کے دائرہ کار میں شامل ہوں گے۔
کمپنیز کی رجسٹریشن اور اس عمل سے متعلقہ ادارے ،کمپنیز کی جانب سے اثاثوں اور خدمات کی خرید وفروخت کا ریکارڈ بھی دائرہ کار میں شامل ہوگا۔
ایف بی آر اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نگرانی گائیڈ لائنز کا اطلاق کریں گے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ تمام بزنس اکائونٹنٹس کو ایف اے ٹی ایف رولز کی متعلقہ شقوں کے مطابق نگرانی کے لیے تیار ہونا لازم ہے۔ سنٹرل ڈیپازٹری کمپنی کی نگرانی بہتر بنانا بھی لازم قرار دی گئی ہے۔ ان اقدامات سے ایف اے ٹی ایف رولز کی خلاف ورزی پکڑنے کا اہتمام کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News