
پاکستان نے سات سال کی مدت کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں 7.95 فیصد شرح سود پر 1 بلین امریکی ڈالر کے اسلامی سکوک جاری کیے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ اسلامی بانڈ جاری کر دیا گیا ہے تاہم رکنیت کے حوالے سے معلومات غیر واضح ہے، سکوک کی آمد سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا اور روپے کی گراوٹ کو روکنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ بانڈ کی مارکیٹنگ اور بک بنانے کا عمل مشترکہ لیڈ منیجرز دبئی اسلامک بینک، سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، کریڈٹ سوئس اور ڈوئچے بینک نے شروع کیا تھا۔
حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں یورو بانڈ/بین الاقوامی سکوک کے اجراء کے ذریعے بین الاقوامی مارکیٹ سے 3 بلین ڈالر سے زائد اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سکوک بانڈز کیا ہیں؟
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سکوک بانڈز کو مقامی یا بین الاقوامی بینکوں کے کنسورشیم سے قرض لینے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
ان بانڈز کے حامل اداروں کو سود کے بجائے منافع دیا جاتا ہے ، لہذا اسے کسی حد تک اسلامی کہا جاسکتا ہے۔
عام طور پر ریاستیں قرض کے لیے اپنی ضمانت دیتی ہیں لیکن سکوک بانڈز میں حکومتی ضمانت کے علاوہ کسی خاص ملکیت کو بھی جمانت کے طور پر گروی رکھا جاتا ہے۔
موجودہ حکومت نے گزشتہ برس اسلام آباد کے ایف نائن پارک کے عوض سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم بعد میں اسے حکومت نے یہ فیصلہ واپس لے لیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت نے سب سے زیادہ سکوک بانڈز جاری کئے تھے، اس وقت کی حکومت نے اسلام آباد موٹروے، ریڈیو پاکستان سیکرٹریٹ کے ایک بلاک کے عوض بھی قرض لیے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News