
ٹیکسٹائل سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ سوتی دھاگے کی برآمد پر فوری پابندی کا اعلان کرے یا مقامی مارکیٹ میں اجناس کی قلت کے پیش نظر اس کی ترسیل کو محدود کرنے کے لیے برآمدی کوٹہ مقرر کرے۔
پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے) کے مرکزی چیئرمین شہزاد اعظم خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتی خام مال کی درآمد پر ہر قسم کے ڈیوٹیز اور ٹیکسز کو ختم کرے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر حکومت دھاگے کی کمی کو کنٹرول کرنے کے لیے اس کی برآمد پر مکمل پابندی لگانے سے قاصر ہے، تو وہ ایس آر او کے تحت 2010 میں اعلان کردہ کوٹہ کی طرح کا کوٹہ مقرر کر کے برآمدات کو محدود کر سکتی ہے۔
شہزاد اعظم خان نے کہا کہ اگر حکومت اپنے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں ناکام رہی تو ٹیکسٹائل انڈسٹری کئی یونٹس بند کرنے پر مجبور ہو جائے گی اور ایسی صورت میں لاکھوں مزدور بے روزگار ہو جائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ اربوں روپے کے ٹیکس ریفنڈ کلیئر کرنے پر حکومت کو سراہتے ہوئے انہوں نے درخواست کی کہ برآمدات کو بہتر بنانے اور منی بجٹ کے ذریعے ٹیکسوں کے نفاذ سے بچنے کے لیے مناسب نرخوں پر خام مال کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔
شہزاد اعظم خان نے نشاندہی کی کہ حکومت کی طرف سے دی گئی مراعات کی وجہ سے گزشتہ سال ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News