سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی کے دور میں 16 ارب روپے کے ریفنڈ غیر قانونی طور دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد کی غیر حاضری پر کمیٹی ارکان کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
ایف بی آر کے ممبر آپریشن نے کمیٹی کو بتایا کہ چئیرمین ایف بی آر اشفاق احمد کو وزیراعظم آفس میں میٹنگ میں بلایا گیا ہے۔
چئیرمین پی اے سی نے کہا کہ چئیرمین ایف بی آر اشفاق احمد نے رات گئے انہیں بتایا لیکن یہ طریقہ کار درست نہیں۔
مزید پڑھیے: ایف بی آر پراپرٹی ویلیوایشن، رہائشی علاقوں میں 13 فیصد تک ریلیف کا امکان
رانا تنویر نے کہا کہ پرائم منسٹر آفس کی میٹنگ زیادہ اہم نہیں پی اے سی میٹنگ زیادہ اہم ہے۔
پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے کہا کہ ایف بی آر میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور چئیرمین ایف بی آر میٹنگ کا بہانہ بنا کر کمیٹی سے غائب ہیں۔
چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد کی عدم موجودگی پر کمیٹی رکن نوید قمر نے کمیٹی سے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔
اجلاس کے دوران سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی کے دور میں 16 ارب کے ریفنڈ غیرقانونی طور دیے جانے کا انکشاف ہوا۔
کمیٹی چیئرمین رانا تنویر نے کہا کہ شکایات موصول ہوئی ہےکہ شبر زیدی نے کھاد کمپنی کے دوست کو نواز نے کے لئے ریفنڈ ادا کیے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مئی 2019 میں شبر زیدی کو چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو مقرر کیا تھا، وہ اپریل 2020 تک اس عہدے پر فائز رہے۔
شبر زیدی نے علالت کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
