Advertisement
Advertisement
Advertisement

کے سی سی آئی کا ڈالر کی قدر بلند ترین سطح پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار

Now Reading:

کے سی سی آئی کا ڈالر کی قدر بلند ترین سطح پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار
کراچی چیمبر آف کامرس

کراچی چیمبر آف کامرس

کے سی سی آئی نے ڈالر کی قدر 186 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی چیمبر آف کامرس (کے سی سی آئی) نے ڈالر کی قدر بلند ترین سطح پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روپے کی قدر میں مزید کمی کو روکنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

صدر کراچی چیمبر محمد ادریس نے کہا ہے کہ  اشیائے صرف کی زائد قیمتیں عام آدمی کی زندگی اجیرن کر رہی ہیں۔  اسٹیٹ بینک اپنا کردار ادا کرے اور روپے کی قدر میں مزید کمی کو روکنے کے لیے موثر حکمت عملی وضع کرے۔

صدر کراچی چیمبر  کا کہنا ہے کہ ڈالر 186 روپے سے تجاوز کر کے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے جس کا معیشت بالخصوص افراط زر پر گہرا منفی اثر پڑرہا ہے۔

محمد ادریس میمن کا کہنا ہے کہ ماہرین ڈالرز کی قدر میں اضافہ  سیاسی غیر یقینی صورتحال کو قرار دے رہے ہیں لیکن اسٹیٹ بینک کو ریگولیٹر ہونے کے ناطے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ بصورت دیگر یہ ڈوبتی معیشت کے لیے بے حد مسائل پیدا کرنے کا باعث بنے گا۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ اور مالیاتی خسارے میں اضافے کی وجہ سے معیشت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر بڑھنے سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے برآمدی مارکیٹوں میں پاکستانی مصنوعات مسابقت کی صلاحیت کھوتی جارہی ہیں۔

محمد ادریس میمن نے کہا کہ مقامی مارکیٹوں میں عام آدمی کو بھی اشیاء کی قیمتوں میں ناقابل برداشت حد تک اضافے کا سامنا ہے۔جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ تقریباً 10 فیصد ہے جبکہ باقی 90 فیصد مقامی تجارت اور درآمدات کا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ  روپے کی قدر میں کمی سے نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ اب تو یہ ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔

صدر کراچی چیمبر کا کہنا تھا کہ  اشیاء کی قیمتوں پر قابو پانے کے مؤثر طریقہ کار کے فقدان کی وجہ سے گھریلو استعمال کی تقریباً تمام اشیاء کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے  لہذا مہنگائی کے شکار اور پہلے سے بوجھ تلے عام آدمی کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے مہنگائی پر قابو پانا ہی ہو گا۔

محمد ادریس میمن نے کہا کہ  روپے کی قدر میں شدید گراوٹ نے کاروباری لاگت میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔  اقتصادی بحران بشمول توانائی بحران، ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی اور تجارتی خسارہ بڑھنا وغیرہ معیشت کو ’نو ریٹرن‘ کی طرف دھکیل دے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سونے کی تجارت پر عائد پابندی ختم کردی
دس سال میں پاکستان کا قرض چار گنا بڑھ کر جی ڈی پی کے 71 فیصد تک پہنچ گیا
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج، 9 نکاتی ایجنڈے پر غور متوقع
وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں 515 ارب روپے کا نیا قرض حاصل کرلیا
سونے کی قیمت میں پھر بڑی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر