 
                                                                              پاکستانی روپے کی مسلسل بے قدری نے ملکی قرضوں میں 700 ارب روپے کا اضافہ کردیا ہے۔
نجی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے کی مسلسل بے قدری اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کے باعث ملکی قرضوں میں 700 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے رواں سال 3 ارب ڈالر کا قرضہ لیا
یاد رہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں سخت شرائط میں نرمی کے بعد اور بقیہ قرضوں کی اقساط جاری ہونے کی توقعات پر زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں گذشتہ روز ڈالر کی پرواز رک گئی تھی۔
گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر بڑھ کر 187.89 روپے کی سطح پر آگیا تھا لیکن کاروبار کے اختتامی وقت میں رسد و طلب کا فرق ختم ہونے سے اس کی قدر میں کمی واقع ہوئی تھی۔
انٹر بینک میں ڈالر کے ریٹ 27 پیسے کی کمی سے 186.70 روپے پر بند ہوا تھا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 50 پیسے کی کمی سے 187.50 روپے کی سطح پر بند ہوا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام آیا ہے جبکہ اس حوالے اسٹیٹ بینک نے تاحال کوئی رپورٹ پیش نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں 86 کروڑڈالر سے زائد کی کمی
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے خاتمے اور شہباز شریف کی حکومت کے قیام کے بعد ملکی کرنسی مارکیٹ میں استحکام دیکھنے کو ملا تھا۔
تاہم چند روز کی بہتری کے بعد ڈالر کی قدر میں تنزلی کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا جو پورا ہفتہ جاری رہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 