
اسلام آؓباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت بارودی سرنگ بچھا کرگئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 4 سال فرح گوگی کو مکمل اختیار دیے، عمران خان اور شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ ایندھن پر فی لیٹر 30 روپے ٹیکس لگائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ سبسڈی کو ختم کر دیں گے جبکہ عمران خان اور شوکت ترین جو معاہدہ کر کے گئے ہیں اس فارمولے کے تحت پیٹرول 100 اور ڈیزل 150 روپے تک بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میرے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ لوگ متحمل نہیں ہوسکتے کہ قیمتوں کو بڑھایا جائے جس کی وجہ سے میں آئی ایم ایف کے پاس جاؤں گا اور انہیں سمجھاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کر رہی، مفتاح اسماعیل
وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین یہ سب کر کے گئے ہیں جبکہ شوکت ترین کہہ رہے ہیں کہ وہ پیسے چھوڑ کر گئے تھے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب میں فنانس سیکرٹری سے ملا تو 13 سو سے زائد ارب روپے کا خسارہ تھا، شوکت ترین بتائیں کہ کہاں پیسے چھوڑ کر گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین بتائیں کہ جو معاہدہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیا تھا کہ اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ شرح سود کو بڑھاؤ اور معیشت کو سلو کرو۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت بارودی سرنگ بچھا کر گئی ہے، عمران خان نے پونے 4 سال میں جو قرضہ لیا وہ گزشتہ 71 سال سے بھی زیادہ ہے۔
مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بہت ضروری ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے دوحہ جانا پڑ رہا ہے۔ آئی ایم ایف سے دو روز میں معاہدہ کر کے اچھی خبر لیکر آؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی حالات آپ خطرناک حد تک لے گئے تھے؛ مفتاح اسماعیل کا اسد عمر کو جواب
جو ملک کی معیشت کو تباہ کر کے گیا ہے اس سے کیا امید لگانی ہے، عمران خان دھرنا دھرنا تو کھیل رہے ہیں لیکن اس سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو ہم سے پہلے سے معلوم تھا کہ عمران خان کا دھرنا ان تاریخوں میں ہوگا جبکہ یہ کہتے ہیں کہ سازش ہوئی ہے۔
چین ہم سے دوستی کی بات کر رہا ہے جبکہ بلاول بھٹو کا چین میں پرتپاک استقبال بھی کیا گیا، شہباز شریف سبزی، آٹا اور چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے آئے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی پر اضافی پیسے جو لگے اس کا حساب دو، دو کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے کیوں آگئے ان کا حساب دینا ہوگا اور معیشت کا بھی حساب دینا ہوگا۔
پی ٹی آٗئی کی دیگر قیادت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی زیدی پیسے لیتے تھے جس کی وجہ سے ایل این جی کے ٹرمنل نہیں لگے۔
شہزاد اکبر کیوں گیا ہوا ہے،بات کیوں نہیں کرتا جبکہ شوکت ترین نے طبی آلات پر بھی ٹیکس لگائے۔ میں تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ایک دن تو سچ بول دو۔
مفتاغ اسماعیل نے مزید کہا کہ ایک دن تو شوکت ترین سچ بول دو کہ تم پیسے نہیں چھوڑ کر گئے۔ عمران خان کے جو منہ میں آتا ہے بول دیتا ہے، اب وہ اداروں کو کہہ رہا ہے کہ نیوٹرل ہو جاؤ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News