وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 17 ارب ڈالر تک ہوگا جس کی وجہ سے یہ مالی سال مشکل ترین ہوگا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بجٹ پر ارکان پارلیمنٹ نے مفید مشورے دیئے ہیں، ارکان کی تجاویز کو شامل کرنے سے بجٹ میں کچھ تبدیلیاں آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال 5300 ارب روپے کا خسارہ ہوا، رواں مالی سال بجٹ خسارے کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا، رواں مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 17 ارب ڈالر تک ہو گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے پونے چار سال میں 71 سال کے برابر قرض لیا، پیٹرول اور ڈیزل پر عمران خان حکومت 120 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی تھی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 10 سے 20 سال میں ایسا کسان دوسٹ بجٹ نہیں دیا گیا، کسانوں کو پیسا سبسڈی سمجھ کر نہیں بلکہ سرمایہ کاری سمجھ کردیا، ہم خوردنی تیل اور گندم میں خود کفیل ہوں گے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم نے سیاسی ساکھ پر ملکی مفاد کو ترجیح دی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے مشکل فیصلے کئے ،عمران خان نے ملک کو ڈیفالٹ کی نہج پر پہنچا دیا تھا، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ملک اب ڈیفالٹ کی طرف نہیں بہتری کی طرف جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ غریبوں سے نہیں امیروں سے ٹیکس لیں گے، سالانہ 15کروڑ روپے کمانے والوں پر ایک فیصد، سالانہ 20 کروڑ روپے کمانے والوں پر 2 فیصد، 25 کروڑ روپے کمانے والوں پر 3 فیصد اور 30 کروڑ روپے کمانے والوں پر 4 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، یہ سپر ٹیکس ایک سال کے لئے ہوگا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لئے امیر اپنا حصہ ڈالیں، میں شاہد خاقان عباسی اور دیگر لوگ بھی ذاتی طور پر اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، میں نے اپنے وزیر اعظم کے بیٹوں کی کمپنیوں پر بھی زیادہ ٹیکس عائد کیا، میری اپنی کمپنی آئندہ مالی سال 20 کروڑ روپے زیادہ ٹیکس دے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ غربت کم کرنےکیلئے بڑی صنعتوں پر 10 فیصد ٹیکس لگارہے ہیں، سیمنٹ، اسٹیل، شوگر، ایل این جی ٹرمینل، ٹیکسٹائل کےشعبوں پرٹیکس لگےگا، آٹو موبائل، سگریٹ اور ہوابازی کی صنعت پر بھی 10 فیصد ٹیکس لگے گا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا چھوٹے تاجروں سے فکس ٹیکس وصول کیا جائے گا، بجلی بل کے ذریعے دکانوں سے فکس ٹیکس لیں گے، دکانوں پر سونا فروخت کرنے والوں کے لیے ٹیکس 4 سے کم کرکے 1 فیصد کردیا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ 40 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدن والے 40 لاکھ افراد رابطہ کر چکے ہیں، بی آئی ایس پی کے رجسٹرڈ افراد کو 16 ارب روپے اضافی دیئے گئے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، تمباکو نوشی صحت کے لیے مضر صحت ہے، اس پر ٹیکس لگایا جائے تاکہ عوام کو مختلف بیماریوں سے بچایا جائے اس لیے مجھے وزیراعظم نے کہا ہے کہ 70 ارب روپے تک ٹیکس سگریٹ پر لیا جائے ، سگریٹ پر ٹیکس لگا کر ہم 200 ارب روپے ٹیکس جمع کرینگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
