پاکستان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران مزید نئے مطالبات مان لیے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئی شرائط پر مذاکرات ہوئے جس میں پاکستان نے نئی اینٹی کرپشن ٹاسک فورس قائم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے وزارت قانون، وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔ نئی اینٹی کرپشن ٹاسک فورس اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق قائم کی جائے گی۔
ٹاسک فورس مالیاتی اداروں میں اینٹی کرپشن یونٹ بنائے گی، ہر یونٹ میں مانیٹرنگ، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن سیل بنیں گے۔ پاکستانی اسٹاف کی تعیناتی وفاقی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان طے کی جائے گی۔
ٹاسک فورس میں اقوام متحدہ حکام کے تعاون سے اینٹی کرپشن ایکشن پلان طے کیا جائے گا۔ ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ، اثاثوں کی ملکیت، مشکوک اثاثوں اور ترسیلات کی نگرانی کی جائے گی۔ اثاثوں کی اصل مارکیٹ قیمت کے تعین کا طریقہ کار بھی طے ہوگا۔
پلان کے تحت مالیاتی اداروں کے عملے کی ٹیکس چوری اور سرکاری ٹھیکوں میں بدعنوانیوں میں تعاون کی نشاندہی کی جائے گی۔ ٹیکس چوری اور بدعنوانی سے بنائے گئے اثاثوں کے اصل مالکان کا تعین ہوگا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط کے تحت ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے اینٹی کرپشن کے معیار کواپنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
