
پاکستانی روپیہ ملکی تاریخ کی پست ترین سطح پر پہنچ گیا امریکی ڈالر کی قدر میں ہفتے کے پانچویں روز بھی مسلسل چڑھاؤ جاری ہے۔
انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے 56 پیسے مہنگا ہوا جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 226 روپے 81 پیسے سے بڑھ کر 228 روپے 37 پیسے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/1x9GJeS1Dz pic.twitter.com/0RyJytVoCb
— SBP (@StateBank_Pak) July 22, 2022
اس کے علاوہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا اضافے کے بعد 228 روپے سے 231 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
یاد رہے گزشتہ روز بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 1 روپے 89 پیسے مہنگا ہو کر 226 روپے 81 پیسے پر بند ہوا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جون میں امریکی ڈالر 211 روپے 48 پیسے کی سطح پر پہنچا تھا، جبکہ شہباز حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک ڈالر 53 روپے سے زائد مہنگا ہوا ہےجبکہ صرف 5 روز کے دوران ڈالر انٹر بینک میں 15 روپے سے زائد مہنگا ہوا۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ڈالر کی شرح کو کم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اگلے ماہ تک روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم ہو جائے گا۔
مفتاح اسمٰعیل نے اجلاس میں یہ بھی کہا کہ ہم اگلے ہفتے کے اندر اسٹیٹ بینک کے نئے گورنر نامزد کریں گے اور آج ہی اسٹیٹ بینک کے بورڈ کے نام بھی جاری کریں گے۔
وزیر ضزانہ نے مزید کہا کہ ہم ڈالر کو قید نہیں کر سکتے کیونکہ ہم ڈبلیو ٹی او اور سب سے اہم آئی ایم ایف سمیت بین الاقوامی معاہدوں میں ہیں، ڈالر کی ٹریڈنگ ہورہی ہے لیکن ہم دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں ٹھیک کھڑے ہیں۔
چئیرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا تھا کہ ملک میں سیاسی حالات کو جواز بنا کر بینک ڈالر کی قیمت میں سٹہ بازی کیا جارہا ہے جس کا فوری طور پر نوٹس لینا چاہیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News