Advertisement
Advertisement
Advertisement

حکومت کا پانچ سالہ نئی ٹیکس پالیسی لانے کا فیصلہ

Now Reading:

حکومت کا پانچ سالہ نئی ٹیکس پالیسی لانے کا فیصلہ

حکومت  نے پانچ سالہ نئی ٹیکس پالیسی لانے کا فیصلہ کرلیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (آیف بی آر) کے ذرائع کے مطابق  آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے 5 سالہ نئی ٹیکس پالیسی سامنے لائی جائے گی  جس  حوالے سے تکنیکی اسٹڈی مکمل کرلی گئی ہے۔

ذرائع ایف بی آر  کا کہنا ہے کہ  ایشیائی ترقیاتی بینک نئی ٹیکس پالیسی پر عملدرآمد کے لیے  ایک ارب ڈالرز کا قرضہ دے گا۔ اس رقم سے ٹیکس اصلاحاتی پراجیکٹ کے لیے لاجسٹکس فراہم کی جائیں گی۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ 50 کروڑ ڈالرز کی پہلی قسط رواں مالی سال ملنے کا امکان ہے جبکہ  دوسری 50 کروڑ ڈالرز کی قسط مالی سال 2024-25 کے دوران  فراہم کی جائے گی۔

ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے تمام متعلقہ شعبو میں کاربن پرائسنگ ٹیکس لگایا جائے گا۔اس اقدام کو نیشنل ٹیکس پالیسی کا حصہ بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے،   ہر سیکٹر میں ٹیکس گیپ رپورٹ تیار کی جائے گی۔

Advertisement

ذرائع  کا مزید کہنا ہے کہ   آئندہ پانچ سال کے وفاقی بجٹ میں مرحلہ وار ٹیکسوں کا بوجھ ہر سیکٹر پر منتقل کیا جائے گا۔ٹیکس چوری کے راستے بند کرنے اور ملی بھگت سے ٹیکس بچانے کا خاتمہ کیا جائے گا۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق ان لینڈ ریونیو کوڈ بل اسی ماہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ٹیکسوں کا دائرہ کار ہر قابل ٹیکس آمدن تک بڑھانے کا روڈ میپ تیار کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  جی 20 کی طرز پر کراس بارڈر ٹرانزیکشن ٹیکس کا نیا نظام بھی لاگو کیا جائے گا۔ٹیکس افسران  اور ٹیکس گزاروں کے درمیان رابطوں کا خاتمہ کیا جائے گا،  جس کے لیے تھرڈ پارٹی سروے سسٹم لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ   ٹیکسوں کی رضاکارانہ ادائیگی  یقینی بنانے کے لیے بنیادی ٹیکس شرائط تبدیل کی جائیں گی۔   ٹیلی کام اور کارپوریٹ سیکٹر کی ٹیکس وصولیاں کم از کم 50 فیصد بڑھائی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر ٹرانزیکشن کا تفصیلی جائزہ لے کر حقیقی ٹیکس  استعداد کا تعین کیا جائے گا۔ ٹیکس چوری کے مرتکب سیکٹرز میں الیکٹرانک مانیٹرنگ کا نظام  بھی نصب کروایا جائے گا۔

ایف بی آر ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ  ادویات اور پیٹرولیم ریفائینری انڈسٹری  سے پورا ٹیکس لینے کا طریقہ کار بنے گا۔ پیٹرولیم مارکیٹنگ  اور بیوریج کمپنیز میں آن لائن مانیٹرنگ کا  نظام متعارف کروایا جائے گا۔ پیداوار مانیٹر کر کے واجب الادا ٹیکس وصول اور جعلی برانڈز پر کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

Advertisement

ذرائع کا کہنا ہے کہ  اس مقصد کے لیے آئی آر آئی ایس ٹو  جلد لانچ کیا جائے گا۔وفاق اور صوبوں کے ٹیکس نظام کو سنگل پورٹل سے منسلک کر دیا جائے گا ۔ہر سیکٹر کا کلائنٹ آڈٹ بھی پالیسی کا حصہ ہوگا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ریکوڈک معاہدوں میں بڑی پیش رفت، ای سی سی نے حتمی منظوری دے دی
پاکستان نے 50 کروڑ ڈالر یوروبانڈ کی بروقت ادائیگی کا انتظام کرلیا
آج کے سونے کے نرخ؛ فی تولہ قیمت کیا رہی؟ جانیے
چین میں پاکستانی گوشت کی مانگ میں اضافہ، 7.5 ملین ڈالر کا آرڈر مل گیا
سونے کی قیمت میں کمی: پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں بڑی گراوٹ ریکارڈ
سونے کی اونچی اڑان، قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر