
چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن عاصم غنی کا کہنا ہے کہ چینی برآمد کرکے ایک ارب ڈالر کما سکتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم غنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت شوگر انڈسٹری کے نامناسب حالات چل رہے ہیں ۔30 نومبر تک کرشنگ سیزن شروع کرنا لازم ہے۔
عاثم غنی نے کہا کہ شوگر ملز کے پاس پہلے ہی چینی کے فاضل اسٹاکس موجود ہیں۔ایک لاکھ ٹن سے زائد چینی اسٹاک میں موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 15 جنوری تک چینی کا اسٹاک موجود ہے۔10 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں دیتے تو کرشنگ ممکن نہیں۔
چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ہماری کوئی ضد نہیں ،ہم حق بات کر رہے ہیں ۔پیداواری لاگت میں بہت اضافہ ہو چکا ہے، ہم نے شوگرملز چیریٹی کے لیے نہیں لگائیں ، کاروبار کر رہے ہیں ۔
عاصم غنی نے مزید کہا کہ چینی سستی دینی ہے تو چینی سے سیلز ٹیکس ختم کر دیا جائے۔ چینی برآمد کیے بغیر ہم شوگر ملز نہیں چلا سکیں گے ۔ ہم کاشتکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں ، برآمد کی اجازت مل جائے تو کوئی طبقہ متاثر نہیں ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر ،آٹا،دالیں مہنگی ہو چکی ہیں جبکہ چینی پرانے ریٹ پر ہی فروخت ہو رہی ہے۔ چینی برآمد ہونے سے کوئی مشکل ہوئی تو حکومت سے تعاون کریں گے،برآمد کی اجازت نہیں دینی تو حکومت سے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ۔
چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ وزارت فوڈ سیکیورٹی کے پاس چینی کے اعداد و شمار نہیں تو یہ نااہلی ہے۔وزیر فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ اعداد و شمار نہیں لے سکتے تو استعفیٰ دے دیں۔
چیئرمین پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن ذکا اشرف نے کہا کہ اگر دس لاکھ ٹن چینی برآمد ہو جائے تو سب کو فائدہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر فوری توجہ دے ۔اگر یہی صورتحال رہی تو شوگر انڈسٹری دیوالیہ ہو سکتی ہے۔ اگر انڈسٹری کو نقصان ہو گا تو کاشتکار بھی متاثر ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News