
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر چار سال کی کم ترین سطح پر آگئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق حکومت کی جانب سے ایک ارب ڈالر مالیت کے سکوک بانڈز کی ادائیگیوں سے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر ایک ہفتے میں 78 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوگئے۔ ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 6ارب 71 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔
زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 12 ارب 58 کروڑ 17 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
تاہم سکوک اور غیرملکی ادائیگیوں کے اثرات کو ایشیائی انفرااسٹرکچر بینک کے فنڈز نے کم کردیا۔ ایشیائی انفرااسٹرکچر بینک سے 50 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 86 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے نئی حکومت کا اولین ایجنڈا زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ رہا تاہم اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اس وقت سے اب تک تقریباً 4 ارب ڈالر کی کمی آچکی ہے جوکہ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے وقت 10 ارب 90 کروڑ ڈالر تھے۔
ذخائر میں کمی سے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی مزید مشکل ہوگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سکوک بانڈز کی مد میں ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کو قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News