وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نواں دور مکمل ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 170 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگیں گے، مختلف شعبوں میں سبسڈی کو کم کرنا ہوگا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کئی امورپر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کی اصلاحات کابینہ کی منظوری سے کی جائیں گی ۔ بجلی اور گیس کے نقصانات کم کرنا ضروری ہیں، گیس کے شعبے میں گردشی قرضے کو صفر کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو مستقل بنیادوں پر محصولات بڑھانے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پیٹرولیم لیوی پر آئی ایم ایف کی شرط پہلے ہی پوری کرچکے ہیں تاہم ڈیزل پر مارچ اور اپریل میں 5، 5 روپے بڑھیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نئے ٹیکس لگانے کے لیے منی بجٹ لانا ہوگا، کوشش ہو گی غریبوں پر براہ راست اثر نہ پڑے۔ منی فنانس آرڈیننس لانا پڑے گا، جو چیزیں طے کی گئیں اس سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کسی چیز پر ابہام نہیں ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو قسط جاری کرے گا جس کے تحت پاکستان کو 1.2ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ شعبوں میں اصلاحات پاکستا ن کے مفاد میں ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔ بی آئی ایس پی کے تحت 40 ارب کا مزید ریلیف دیا جائےگا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ ایک پرانا معاہدہ ہے جس پر ہم عمل کرنے جا رہے ہیں۔ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ موجودہ حکومت عمران خان کے پروگرام پر عملدرآمد کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف سے جو وعدے کئے ہیں وہ پورے کریں گے، اسحاق ڈار
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی فراہم کردی ہے۔ پاکستان آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پچھلے 5 سالوں میں معیشت کو بہت نقصان ہوا۔ پچھلی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا آئی ایم ایف معاہدے پر کام کریں گے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ 10 دن تک بات ہوتی رہی ، گورنر اسٹیٹ بینک بھی اس میں شامل تھے ۔کل آئی ایم ایف سے مشاورت کا آخری راؤنڈ ہوا۔ آخری راؤنڈ میں وزیر اعظم بھی زوم کے ذریعے میٹنگ میں شامل ہوئے، ہر چیز پر مشاورت سے باہمی طور پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مختلف سیکٹرز نے اپنے حصے کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا ۔آئی ایم ایف معاہدے پر عمل درآمد کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف مشن سےکہا کہ تفصیلی پیپر جاری کرکے جائیں ۔ ہمیں ایم ای ایف پی ڈرافٹ مل گیا ہے۔ پیر کو ہماری ورچوئل میٹنگ ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
