
سوئی سدرن نے بھی گیس کی قیمت بڑھانے کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد: دو گیس کمپنیوں کی جانب سے صارفین سے رواں مالی سال 697 ارب وصول کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ سوئی نادرن نے 358 ارب اور سوئی سدرن نے 339 ارب روپے تخمینہ لگایا ہے، 697 ارب روپے میں سے 657 ارب روپے گیس کاسٹ کی مد ادا کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق گیس لاگت اور کمپنیوں کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 100 فیصد اضافے کی تجویز ہے، اگر گیس قیمتوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو دونوں کمپنیاں 395 ارب خسارے کا شکار ہوں گی۔
علاوہ ازیں نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے فکسڈ چارجز 460 سے بڑھا کر 2000 تک عائد کیے جائیں گے اور گھریلو صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ رواں ماہ کے بلوں سے ہی شروع ہو جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال گیس قیمتوں میں پورا اضافہ نہ کرنے کے باعث کمپنیوں کو 245 ارب نقصان ہوا۔
دوسری جانب نگران حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر گیس 100 فیصد مہنگی کرنے کی تیاری کر لی ہے۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق رابطہ کمیٹی کیلئے سمری تیار کر لی گئی ہے، تاہم ای سی سی سے حتمی منظوری کے بعد یکم اکتوبر سے فیصلے کا اطلاق ہو گا۔
گزشتہ روز وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف نے آئندہ اقتصادی جائزہ سے قبل گیس قیمتوں میں 100 فیصد سے زائد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم رواں مالی سال کے اختتام تک گیس سیکٹر گردشی قرضہ میں 46 ارب روپے اضافے کا خدشہ ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کی قیمت نہ بڑھانے سے 185 ارب روپے کا شارٹ فال بڑھے گا جبکہ گھریلو صارفین کیلئے آر ایل این جی کی قیمتیں نہ بڑھائی تو 21 ارب کا شارٹ فال بڑھے گا۔
جولائی سے ستمبر تک گیس کمپنیوں کے نقصان میں مزید 46 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ گیس سیکٹر کا مجموعی طور پر گردشی قرضہ 2700 سو ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
گیس کی لوڈ شیڈنگ
4 اکتوبر 2023 کو نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے بتایا تھا کہ گھروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ہوگی، اس سال بھی آٹھ گھنٹے گیس مہیا کی جائے گی، ہم کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ ایل این جی منگوائی جائے گی، ملک میں گیس کی طلب زیادہ اور رسد کم ہے، ملک میں گیس کی طلب زیادہ اور رسد کم ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بجلی کی چوہدری 579 ارب روپے ہے، ابھی شروعات ہے کچھ دنوں میں مزید بہتری آئے گی، بجلی کا کریک ڈاؤن جاری ہے، ابھی تک 16 ارب روپے ریکور کئے ہیں، ڈسکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹر تبدیل کر ہے ہیں، ڈسکوز کو طویل المدتی کنسیشن پر نجی سیکٹر کے حوالے کریں گے، دسمبر تک ایل این جی کے دو کارگو ز فائنل کر دیئے ہیں، صنعت کے لئے گیس کی لوڈشیڈنگ کم ہوگی، چوری روکنے کے لئے ہمیں قانون سازی کی ضرورت پڑے گی، کچھ علاقوں میں ریکوری کرنا مشکل ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News