اسلام آباد: رواں مالی سال قرضوں پر شرح سود میں ہدف سے اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا یے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے بیرونی فنانسنگ کیلئے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مدد کی درخواست کردی ہے، تاہم رواں مالی سال قرضوں پر شرح سود کی ادائیگی پاکستان کو 8500 ارب روپے درکار ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے بجٹ میں قرضوں پر شرح سود کی ادائیگی کیلئے 7300 ارب روپے تخمینہ لگایا تھا جبکہ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 1400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، تاہم 1400 ارب کی ادائیگی مجموعی وفاقی آمدن کے برابر رہی ہے۔
حکومت نے 18 فیصد شرح سود کے ساتھ ادائیگیوں کا تخمینہ 7.3 ٹریلین روپے لگایا تھا، تاہم شرح سود 22 فیصد ہونے کی وجہ سے ادائیگیوں میں اضافہ ہوا۔
چند روز قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی جائزے کے بعد شرح سود ایک مرتبہ پھر 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
پالیسی بیان کے مطابق کمیٹی نے نوٹ کیا تھا کہ ستمبر 2023 میں عمومی مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی تاہم تخمینے کے مطابق اکتوبر کے دوران اس میں کمی آئے گی اور پھر خصوصاً مالی سال کی دوسری ششماہی میں، عمومی مہنگائی میں کمی جاری رہے گی۔
پالیسی بیان میں کہا گیا تھا کہ خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اور نومبر سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہونے پر مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے منظر نامے کے حوالے سے مالی سال 2024 کے لئے کچھ خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔
علاوہ ازیں ستمبر میں کچھ بہتری ہوئی ہے، ان میں پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنت خسارے میں کمی ہوئی، اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹس میں بڑا فرق ختم ہوا ہے۔
پالیسی بیان کے مطابق خریف کی فصلوں کے ابتدائی تخمینے حوصلہ افزا ہیں اور ان کے معیشت کے دیگر شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، دوسرا جاری کھاتے کا خسارہ اگست اور ستمبر میں خاصا کم ہوا ہے جس سے ان دو مہینوں کے دوران بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت حال میں اسٹیٹ بینک کی زر مبادلہ کے ذخائر کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے اور آگے چل کر مہنگائی کی شرح میں کمی کی توقعات کمی ہونے کی توقع کی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News