Advertisement
Advertisement
Advertisement

عالمی بینک کی حکومت پاکستان کو سگریٹ پر ٹیکس جی ڈی پی 0.4 فیصد تک لانے کی تلقین

Now Reading:

عالمی بینک کی حکومت پاکستان کو سگریٹ پر ٹیکس جی ڈی پی 0.4 فیصد تک لانے کی تلقین

عالمی بینک کی حکومت پاکستان کو سگریٹ پر ٹیکس جی ڈی پی 0.4 فیصد تک لانے کی تلقین

عالمی بینک کی جناب سے حکومت پاکستان کو سگریٹ پر ٹیکس جی ڈی پی 0.4 فیصد تک لانے کی تلقین کی گئی ہے۔

 صحت سے منسلک سماجی کارکنان نے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافے کے لیے ورلڈ بینک کی حالیہ سفارش پر فوری عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارش پر فوری عمل درآمد پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک صحت مند اور زیادہ خوشحال مستقبل کو یقینی بنائے گا کیونکہ سگریٹ پر زیادہ ایکسائز ڈیوٹی نہ صرف تمباکو نوشی کو روکتی ہے بلکہ ضروری عوامی خدمات کے لیے انتہائی ضروری آمدنی بھی پیدا کرتی ہے۔

 سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں سماجی کارکنان جن میں کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ڈائریکٹرملک عمران احمد، سپارک کے پروگرام مینیجرڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر شامل ہیں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سفارش پر فوری عمل درآمد پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک صحت مند اور زیادہ خوشحال مستقبل کو یقینی بنائے گا۔

ملک کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ڈائریکٹر ملک عمران احمد نے عالمی بینک کی نئی رپورٹ پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ پریمیم سگریٹ (16.50 روپے فی سگریٹ) پر موجودہ شرح کو عام کیٹگری کے سگریٹ پر بھی لاگو کرکے جی ڈی پی کے 0.4 فیصد کا نمایاں ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں اس اقدام کے ذریعے معاشی اور صحت سے متعلق فوائد کے امکانات کو اجاگر کیا گیا ہے، پاکستان میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی اس وقت اپنی متوقع شرح  سے کم ہے، مالی سال 21 کے دوران جی ڈی پی کا صرف 0.5 فیصد حصہ اس وصولی سے ملا ہے،سگریٹ پر ٹیکس، جو کہ جی ڈی پی کا 0.19 فیصد ہے، حالیہ برسوں میں نسبتاً جمود کا شکار رہا ہے۔

Advertisement

 ملک عمران نے کہا کہ سگریٹ پر ٹیکس کو ورلڈ بینک کی سفارشات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا پاکستان کے بچوں کی صحت اور بہبود کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے کیونکہ سگریٹ پر زیادہ ایکسائز ڈیوٹی نہ صرف تمباکو نوشی کو روکتی ہے بلکہ ضروری عوامی خدمات کے لیے انتہائی ضروری آمدنی بھی پیدا کرتی ہے۔

پروگرام مینیجر سپارک ڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ حکومت کو سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے عالمی بینک کے مطالبے کی مکمل تائید کرنی چاہیے، یہ اقدام مالی وسائل اور صحت عامہ کے نتائج دونوں میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتا ہے، جو پاکستان کے بچوں کے لیے ایک محفوظ اور زیادہ خوشحال مستقبل میں حصہ ڈال سکتا ہے۔

ڈاکٹرخلیل ڈوگرنے کہا کہ پاکستان میں سگریٹ پر فی الحال دوہری شرح کے نظام کے ذریعے ٹیکس عائد کیا جاتا ہے، سپارک عالمی بینک کے ان نتائج کی حمایت کرتا ہے کہ پریمیم سگریٹ پر موجودہ شرح کو معیاری سگریٹ پر لاگو کرنے سے آمدنی میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے اس سلسلے میں فوری کارروائی کی ضرورت کو مزید تقویت ملے گی۔

 

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ؛ معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کا امکان
سندھ کی 33 شوگر ملز کو نوٹس جاری، یکم نومبر سے کرشنگ کا آغاز لازمی قرار
سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلئریشن میکنزم پر آئی ایم ایف کی تشویش
پاکستان کے آٹو سیکٹر سے بڑی خبر سامنے آ گئی
پاکستان اور روس کا تیل، گیس و معدنیات کے شعبے میں شراکت داری بڑھانے پر اتفاق
انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی جائے، ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر