Advertisement
Advertisement
Advertisement

آئی ایم ایف نے پاکستان سے سگریٹ سمیت غیر ضروری اشیاء پر ٹیکس لگانے کی اپیل کر دی

Now Reading:

آئی ایم ایف نے پاکستان سے سگریٹ سمیت غیر ضروری اشیاء پر ٹیکس لگانے کی اپیل کر دی

پاکستان میں 54 فیصد سگریٹ غیرقانونی طور پر فروخت ہونے کا انکشاف

آئی ایم ایف نے پاکستان سے سگریٹ سمیت غیر ضروری اشیاء پر ٹیکس لگانے کی اپیل کر دی ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو ٹیکس نظام کی بحالی، آمدنی میں اضافہ اور صحت عامہ کی بہتری کے لیے سگریٹ سمیت غیر ضروری تمام اشیاء پر ٹیکس لگانے کی سفارش کی ہے۔

آئی ایم ایف نے سفارشات کی ایک مکمل تجویز پیش کی ہے جس میں سگریٹ پر ٹیکس کا نفاذ بھی شامل ہے جبکہ ان تجاویز کو صحت سے متعلقہ کارکنوں اور ماہرین نے سراہاہے۔

قائداعظم یونیورسٹی میں زمان ریسرچ سنٹر کے سربراہ پروفیسر محمد زمان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ حکومت کے لیے معاشی مسائل کو حل کرنے اور IMF کی سفارشات پر عمل درآمد کا یہ اہم وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں اس موضوع پر اسلام آباد کے تھنک ٹینک کیپٹل کالنگ کی جانب سے کی گئی ایک غیر معمولی تحقیق کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سگریٹ کی کھپت میں کمی آئی ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی سے معاشرے میں ہونے والی بیماری اور اموات کی قیمت کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ سگریٹ کے برانڈ سے قطع نظر سگریٹ نوشی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

پروفیسر محمد زمان نے پاکستان کے ٹیکس نظام میں خاص طور پر سگریٹ کی صنعت کی اہم خامیوں کی طرف اشارہ کیا، جس نے گزشتہ سات سال کے دوران 567 بلین روپے کا نقصان پہنچایا، جیسا کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (SDPI) نے بھی اپنی ایک ریسرچ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے۔

اس مطالعہ نے پالیسی سازوں پر ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں کے اثر و رسوخ کو مزید بے نقاب کیا، خاص طور پر 2017 میں تین درجے کے ایکسائز ڈیوٹی ڈھانچے کے تعارف میں واضح ہوا، جس نے صحت عامہ کے حوالے سے محصولات کی وصولی کو ترجیح دی۔

 تاہم، بعد کے تجزیے نے ثابت کیا کہ یہ نقطہ نظر آمدنی پیدا کرنے میں غیر موثر اور گمراہ کن ہے۔ایس ڈی پی آئی کی ریسرچ عالمی بہترین طریقوں پر روشنی ڈالتی ہے اور کس طرح ترقی یافتہ اوردرمیانی آمدنی والے ممالک نے کھپت کو کم کرنے اور حکومتی محصولات کو بڑھانے کے لیے سگریٹ پر بھاری ٹیکسوں کا کامیاب استعمال کیا ہے۔

 پاکستان میں سگریٹ پر ٹیکس لگانے اور قیمتوں کے تعین کو صحت عامہ کے آلے کے طور پر استعمال کرنے میں مربوط حکمت عملی کا فقدان ہے۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈاکٹر حسن شہزاد نے عالمی ادارہ صحت کی ترجمانی کرتے ہوئے صحت عامہ کی ترقی اور نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تمباکو پر ٹیکس کی پالیسیوں کو سگریٹ کمپنیوں کے مفادات سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح کو چھو گئے
کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی مزید مہنگی
پاکستان کے انرجی سیکٹر میں بڑی پیشرفت؛ ترکی کی نیشنل آئل کمپنی کی انٹری
ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ؛ معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کا امکان
سندھ کی 33 شوگر ملز کو نوٹس جاری، یکم نومبر سے کرشنگ کا آغاز لازمی قرار
سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلئریشن میکنزم پر آئی ایم ایف کی تشویش
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر