پی آٗئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل، فائنل ڈرافٹ بولی دہندگان کو دے دیا گیا
اسلام آباد: سیکرٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ کے مطابق پی آٗئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا گیا جب کہ بولی کے لیے فائنل ڈرافٹ بولی دہندگان کو دے دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس چیئرمین کمیٹی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوا کس میں چیئرمین نے کہا کہ آج پی آئی اے کے نجکاری کے حوالے سے آخری اجلاس ہے، یکم اکتوبر کو پی آئی اے کی نیلامی ہونی ہے جس میں بولی دہندگان اپنی بولی دیں گے۔
فاروق ستار نے سوال اٹھایا کہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ بھی ہماری ذمہ داری ہے، نجکاری کے عمل میں ملازمین کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیسے دیا جائے گا، نجکاری کے عمل میں ملازمین کو ملنے والی مراعات ختم نہ ہوں۔
اجلاس کے دوران سیکرٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ نے بتایا کہ 6 پارٹیاں پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں پری کوالیفائی کرچکی ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا ہے اور فائنل ڈرافٹ بولی دہندگان کو دیا گیا ہے۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے کہا کہ 18 ستمبر کو بولی دہندگان کو حتمی ڈرافٹ بھیج دیا گیا ہے، پری کوالیفائی کرنے والی فرمز حتمی ڈرافٹ کا جائزہ لے رہی ہیں اور بولی کے بعد کابینہ کی منظوری سے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل ہوگا۔
عثمان باجوہ کہنا تھا کہ یہ کہا جارہا ہے کہ بولی دہندگان 50 کروڑ ڈالر کا سرمایہ لگانے میں ہچکچارہے ہیں جب کہ بولی دہندگان کے ساتھ فلیٹ میں اضافے کا معاملہ معاہدے کا حصہ ہے۔ اس وقت 18 جہاز آپریشنل ہیں اور وہ اس تعداد کو 40 تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لئے معاہدے میں تحریری طور پر لکھا گیا ہے، ملازمین کو نہ صرف نکالا نہیں جائے گا بلکہ ان کی مراعات بھی قائم رکھی جائیں گی، جو ملازمین ہیں ان کو ایسے ہی چلنے دیا جائے گا جب کہ ان کے ساتھ عارضی تعیناتی کا معاہدہ نہیں ہوگا۔
عثمان باجوہ کہتے ہیں کہ روٹ کے حوالے سے بھی معاملات کو معاہدے کا حصہ بنایا گیا ہے، معاہدے کی ان شقوں کو بولی دہندگان نے قبول کیا ہے جب کہ یہ شرائط پہلے کابینہ میں جائیں گی اور کابینہ کی منظوری کے بعد بڈنگ ہوگی۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے یہ بھی کہا کہ 35 ارب روپے موجودہ ملازمین کی پینشن کی مد میں بنتے ہیں، پینشن کی ادائیگی موجودہ ملازمین کو کی جائے گی۔
چیئرمین پی آئی اے نے بتایا کہ پی آئی اے کی 70 فلائٹس آپریشنل ہیں اور اس سال کے آخر تک یورپ کے روٹ پر بھی پروازیں چلنا شروع ہوں گی۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن نے مزید بتایا کہ کل آخری تاریخ ہے کل تک بولی دہندگان فائنل ڈرافٹ پر غور کرسکتے ہیں، بولی کے پیسے جمع کرانے کی تاریخ 27 ستمبر ہے۔
اجلاس کے دوران کمیٹی کے رکن خواجہ شیراز نے سوال اٹھایا کہ ایئر انڈیا کی نجکاری کے وقت 363 ملین ڈالر بھارت کو ملا تھا جس پر عثمان باجوہ نے کہا کہ 800 ارب روپے کے واجبات میں سے 600 ارب روپے حکومت نے اپنے ذمہ لئے ہیں۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن مزید کہتے ہیں کہ بینکوں کا قرضہ اس وقت پی آئی اے پر نہیں ہے جب کہ 200 ارب روپے کے واجبات کمپنی لینے والے کے ذمہ ہوں گے، بولی دہندگان فلیٹ کی تعداد بڑھائیں گے تو ان کے خیال میں مزید ورک فورس چاہیے ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
