مختلف شعبوں میں کاروباری اجارہ داریوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی
مسابقتی کمیشن 68 ارب روپے مالیت کے جرمانوں کی وصولی کے لئے متحرک ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق مسابقتی کمیشن نے پہلی بار ایک سال میں 7 کروڑ روپے کے جرمانے ریکور کر لیے ہیں جب کہ جرمانے چینی، سیمنٹ، کوکنگ آئل، پولٹری، پینٹ اور مشروبات سیکٹرز سے وصول کئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک سامان، گلاس اور ای کامرس سیکٹر بھی گمراہ کن مارکیٹ میں ملوث پایا گیا جب کہ آٹوموبائل اور ٹیلی کام سمیت مختلف سیکٹرز کے خلاف 559 کیسز زیر التواء ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شوگر سیکٹر کے ذمہ 44 ارب، ٹیلی کام سیکٹر 11 ارب روپے کا نادہندہ ہے جب کہ سیمنٹ سیکٹر کے ذمہ 6.3 ارب روپے کی پینلٹی یا جرمانہ زیر التواء ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انشورنس سیکٹر کے خلاف 30 کروڑ روپے کے جرمانے ہیں، کار مینوفیکچرز 14 کروڑ روپے کے نادہندہ اور کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ الیکٹرک گڈز سیکٹر ایک ارب روپے، فلاور ملز ایسوی ایشن کے ذمہ 75 ملین جرمانہ ہے، مسابقتی کمیشن نے مقدمات کی تیز سماعت کے لئے کوششیں شروع کردی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کمیشن کے فیصلوں کے خلاف دائر مقدمات کی جلد سماعت کے لئے درخواستیں جمع جب کہ اپلیٹ ٹریبونل میں ججوں کی تعیناتی سے بھی مقدمات پر کارروائی میں تیزی آئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
