
افراط زر اور شرح سود میں گراوٹ سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ہوئی، معاشی ماہرین
کراچی: معاشی ماہرین کے مطابق توقع سے زیادہ افراط زر اور شرح سود میں گراوٹ سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ہوئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 17 ماہ میں 150 فیصد اضافہ ہوا، 100 انڈیکس 17 ماہ کے عرصے میں 40 ہزار سے 1 لاکھ پوائنٹس تک جا پہنچا۔
اسٹاک مارکیٹ میں 25 سالوں میں 100 گنا اضافہ ہوا، 100 انڈیکس 1990 کی دہائی کے اواخر میں 1 ہزار پوائنٹس سے کم تھا۔
معاشی ماہرین نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام مالیاتی نظم و ضبط اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بہتر بنا رہا ہے، توقع سے زیادہ افراط زر اور شرح سود میں گراوٹ سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ہوئی۔
ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ نے چیلنجز کے باوجود 25 سالوں میں منافع پیدا کیا، گزشتہ 25 سالوں میں اسٹاک مارکیٹ کا روپے میں سالانہ منافع 20 فیصد اور ڈالر میں 13 فیصد تھا۔
معاشی ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ نومبر 2024ء کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 11 ہزار پوائنٹس اضافہ ہوا، اکتوبر کے اختتام پر انڈیکس 88 ہزار 800 پوائنٹس کی سطح پر تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک اور نئی تاریخ رقم ہو گئی، 100 انڈیکس 1 لاکھ کی سطح عبور کر گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News