
اسلام آباد: حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی نافذ کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے، جس کے باعث پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ پیٹرولیم لیوی کو 100 روپے فی لیٹر سے زائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد توانائی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈیز کا بوجھ کم کرنا اور گردشی قرضوں میں کمی لانا ہے۔
ذرائع کے مطابق استعمال شدہ گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح نئی گاڑیوں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ رکھی جائے گی، جو ہر سال 10 فیصد کم کی جائے گی اور 2030 تک یہ فرق مکمل طور پر ختم ہونے کا امکان ہے، یہ فیصلے نئی قومی ٹیرف پالیسی (2025-30) کا حصہ ہوں گے۔
آئندہ مالی سال پانچ سال سے کم پرانی گاڑیوں کی تجارتی درآمد پر عائد پابندیاں بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم گاڑیوں کی درآمد کیلئے ماحولیاتی اور حفاظتی معیار پر مبنی نئے ریگولیشن اور ٹیسٹنگ سسٹم لاگو کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت تمام ریگولیٹری ڈیوٹیز میں 80 فیصد تک کمی کرنے اور نئی ڈیوٹیز عائد نہ کرنے کا اصولی فیصلہ کرچکی ہے، آٹو انڈسٹری کو حاصل موجودہ تحفظاتی پالیسیاں بھی بتدریج ختم کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ نئی آٹو پالیسی کے تحت ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیز (ACDs) اور ریگولیٹری ڈیوٹیز (RDs) مکمل طور پر ختم کر دی جائیں گی، جبکہ اوسط کسٹمز ٹیرف 2030 تک 6 فیصد سے بھی کم کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں بھی اصلاحات متوقع ہیں اور آئندہ پانچ برسوں میں اوسط ٹیرف شرح 10.6 فیصد سے گھٹ کر 7.4 فیصد تک آ جائے گی، تاہم دسمبر 2025 تک نان ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے جامع جائزہ بھی مکمل کیا جائے گا۔
بعدازاں ایف بی آر نے نئے مالی سال کیلئے 400 ارب روپے اضافی محصولات جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے مختلف اقدامات پر کام جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News