راناثناءاللہ کےریمانڈمیں14روزکی توسیع

انسداد منشیات عدالت لاہور نے سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات کے مقدمے میں انکے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید14روز کی توسیع کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات عدالت کے ڈیوٹی جج خالد بشیر کے روبرو جیل حکام نے رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔
کمرہ عدالت میں سماعت کے دوران ملزم رانا ثنا اللہ کے وکیل نے استدعا کی کہ انکی گاڑی کی سپرداری کی درخواست پر کارروائی شروع کی جائے جس پر عدالت نے وکیل کو باور کروایا کہ وہ صرف اہم نوعیت کے معاملات کی سماعت کر سکتے ہیں، ڈیوٹی جج نے کہا کہ انسداد منشیات کی عدالت کے جج کا تقرر ہو گیا ہے وہی اس پر باقاعدہ کارروائی کریں گے۔
کمرہ عدالت میں رانا ثنا اللہ نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ ہر معاملے پر استعفیٰ مانگنے والے عمران خان اور شیخ رشید سانحہ تیز گام پر استعفی کیوں نہیں دیتے؟ رانا ثنااللہ نے کارکنوں سے آزادی مارچ میں شرکت کی اپیل بھی کی۔
اس موقع پر رانا ثناءاللہ کی اہلیہ کی نےاحاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگوکرتےہوئےکہاکہ وہ مولانافضل الرحمان اور نواز شریف کے ساتھ ہیں اور اگر وزیراعظم روک سکتے ہیں تو روک لیں تبدیلی آگئی ہے۔
بعد رانا ثنا اللہ نےعدالت سے واپسی پر میڈیا نےرانا ثنا اللہ سے گفتگو کی کوشش کی تو وہاں موجود سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے میگا فون کے ذریعے گفتگو نہ کرنے دی۔
عدالت کا رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے 16 نومبر کودوبارہ پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے سیشن جج شاکر حسن کو انسداد منشیات عدالت کا جج مقرر کر دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News