Advertisement
Advertisement
Advertisement

وفاقی وزیر غلام سرور کو عدالتی نوٹس جاری

Now Reading:

وفاقی وزیر غلام سرور کو عدالتی نوٹس جاری
Ghulam-Sarwar

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کو ڈیل اور میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کو جعلی قرا دینے پر وفاقی وزیر غلام سرور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے درخواست پر سماعت کی۔

کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان نے نجی ٹی وی پروگرام میں نواز شریف کی رہائی کو ڈیل کا حصہ قرار دیا، ایک طرف حکومت ڈیل سے انکار کر رہی ہے اور دوسری جانب وفاقی وزیر ڈیل کا کہہ رہے ہیں۔

درخواست میں بتایا گیا کہ وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں ردو بدل کیا گیا ہے، آپ پیمرا سے نجی ٹی وی کے پروگرام کا ریکارڈ طلب کر لیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نےکمرہ عدالت میں موجود وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کو روسٹرم پر بلا کر کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، آپ بتائیں کہ وزیر نے ایسی کوئی بات کی یا نہیں؟

Advertisement

فردوس عاشق اعوان نے عدالت کو بتایا کہ یہ حکومتی پالیسی نہیں، وفاقی وزیر نے اگر ایسا کچھ کہا ہے تو وہ ان کی ذاتی رائے ہو گی جسے وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے گا، میں وفاقی وزیر کی طرف سے یہاں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ایک وفاقی وزیر اپنی حکومت کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کو کیسے جعلی کہہ سکتا ہے؟ حکومت اپنے وزراء کے ذریعے خود اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہی ہے ؟

چیف جسٹس نے فردوس عاشق اعوان کو مخاطب کر کے کہا آپ وفاقی حکومت کی ترجمان ہیں، اس متعلق دیکھیں، جب عدالت میں زیر سماعت کیسز پر بات کریں گے تو اس کا اثر تمام سائلین کے کیسز پر آئے گا، آپ ایگزیکٹوز نے تو عوام کا اداروں پر اعتماد بحال کرنا ہے

فردوس عاشق اعوان نے عدالت سے کہا کہ میرا کیس الگ رکھیں، غلام سرور خان کے ساتھ نتھی نہ کریں، غلام سرور خان کا بیان ان کا انفرادی فعل ہے، تاہم عدالت نے کیس الگ رکھنے کی استدعا مسترد کردی۔

فردوس عاشق اعوان کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان کی جانب سے غیر مشروط معافی نامہ بھی جمع کرا دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے نجی ٹی وی پروگرام میں وفاقی وزیر کی گفتگو کا ٹرانسکرپٹ عدالتی ریکارڈ پر لانے کا حکم دیا، جبکہ فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس یکجا کر کے 14 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

Advertisement
Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
نظام عدل میں اے آئی کا استعمال ہونا چاہیے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
توشہ خانہ ٹو کیس سے متعلق اہم خبر آگئی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں اہم پیش رفت
ملک ریاض سمیت 10 مفرور ملزمان کے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے عدالتی سال کا آغاز، چیف جسٹس نے فل کورٹ میٹنگ طلب کرلی
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے سنگل بینچز ختم
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر