Advertisement
Advertisement
Advertisement

فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

Now Reading:

فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
فواد چوہدری

فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد رہنما پی ٹی آئی کو راجہ وقاص احمد جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

سماعت کے آغاز پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ فواد چوہدری آئینی ادارے کے خلاف نفرت پیدا کرنے اور بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے اور ان کے بیان سے الیکشن کمیشن کے ورکرز کی جان کے لئے خطرہ پیدا کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی اور بتایا گیا کہ فواد چوہدری کی وائس میچنگ ہوگئی ہے اور اب ان کا فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ لاہور سے کروانا ہے جس کے لئے مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر، نگران وزیر اعلیٰ کے خلاف یہ زبان استعمال کی گئی ہے، اس کیس کی مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ بہت ضروری ہے۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کو اغوا کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے، بابر اعوان

اس موقع پر پراسیکیوشن کی جانب سے شہباز گِل کیس کاحوالہ دیا گیا جبکہ تفتیشی افسر   نے بتایا کہ رات بارہ بجے دو روز کا ریمانڈ ملا تب تک ایک دن ختم ہو گیا تھا، عملی طور پر ہمیں ایک دن کا ریمانڈ ملا ہے اب مزید ریمانڈ دیا جائے۔

دوران سماعت وکیل الیکشن کمیشن فواد چوہدری کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے، انہوں نے اپنی تقریر کا اقرار بھی کیا ہے جبکہ تقریر پر تو کوئی اعتراض اٹھا نہیں سکتا لیکن ملزم نے بیان مانا ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل کنے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا کردار اگلے چند ماہ بہت اہم ہے جبکہ الیکشن کمیشن کا کام کرپشن ختم کرنا ہے لیکن فواد چوہدری پریشر بنا رہے ہیں اور الیکشن کمیشن کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔

اس موقع پر پولیس نے استدعا کی کہ رات بارہ بجے دو روز کا ریمانڈ ملا تب تک ایک دن ختم ہو گیا تھا، عملی طور پر ہمیں ایک دن کا ریمانڈ ملا ہے اب مزید ریمانڈ دیا جائے ۔

الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے پیمرا سے حاصل کر لی ہے ، وائس میچنگ بھی کر لی ہے اور ملزم نے گزشتہ سماعت پر عدالت کے سامنے تقریر کا اعتراف بھی کیا ہے  اور گزشتہ سماعت پر میرے دلائل کے دوران انشا اللہ ماشااللہ کہہ رہے تھے۔

Advertisement

انہوں نے بتایا کہ ہمیں کہا گیا کہ یہ منشی کا کام کرتے ہیں ،ہمیں دھمکیاں دی گئیں کہ ان کے گھروں تک جائیں گے ،ہمیں بھی مورد الزام ٹھہرایا گیا اور پریشرائز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری سینیر سیاستدان ہیں لیکن قانون سے بڑھ کر کوئی نہیں، ان کے گھر کی تالاشی لینا ضروری ہے ، ان کے گھر سے لیپ ٹاپ اور موبائل ان کی موجودگی میں حاصل کرنا ضروری ہے جس میں ان کے بیان میں دیگر افراد بھی شامل ہیں۔

اس موقع پر وکیل بابراعوان اور الیکشن کمیشن کے وکیل کے درمیان تلخ کلامی   ہوئی جس پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ریاست کو موم کی گڑیا بنا دیاگیاہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ فواد چوہدری کے کا بیان کسی ایک بندے کا بیان نہیں، ایک گروپ کا بیان ہے جو الیکشن کمیشن کے ہی نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ عہدیداران کے خلاف مہم چل رہی ہے۔

اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کیس کا مدعی ایک سرکاری ملازم ہے اور پبلک سروینٹ کا مطلب عوام کا نوکر ہے اور سیکٹری الیکشن کمیشن سرکار کے نوکروں کا بھی نوکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کوئی کلبھوشن یا دہشتگرد نہیں ہے وہ تحریک انصاف کے سینئر رہنما ہیں۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی وفاقی حکومت نہیں اور نہ ہی قومی اسمبلی ہے، وہ ایک پارٹی کی ترجمانی کررہا ہے،عدالت دیکھے کہ پبلک سروینٹس کو بنا کیا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کے ساتھ دہشتگردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، عمران خان

بابر اعوان نے کہا کہ پراسیکیوشن کہتی ہے فواد چوہدری بولتا ہے تو پاکستان میں کون نہیں بولتا؟، ڈالر نیچے لانے کا بیان دیا گیا تھا، اس کو کیوں نہیں پکڑتے؟ اور ماضی میں ججز کے لیے جس نے جو بولا وہ سب آج حکومت میں شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کہتی ہے مزید ملزمان کو ڈھونڈنا ہے اور پولیس جس کو پکرتی ہے کہتی ہے لاہور میں بیٹھے شخص کا نام لے لو لیکن تحریک انصاف کے رہنما شیر کے بچے ہیں، لاہور میں بیٹھنے والے کانام نہیں لیتے۔

انہوں نے بتایا کہ سارے ثبوت اور لیب لاہور میں ہیں، جب لاہور ہائیکورٹ ملزم کا پوچھ رہی تھی تو اسلام آباد لے آئے اور پراسیکیوشن نہیں بتا رہی کہ یہ فواد چوہدری سے چاہتے کیا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نےتفتیش کے لیے دو دن دیے، کیا تفتیش ہوئی؟، ان کو ایک نام چاہیے اور وہ ہے عمران خان کا۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری کے بیان کی وڈیو موجود ہے، تفتیش اور کرنی کیا ہے؟

بابر اعوان نے کہا کہ فرخ حبیب نے کالے ڈالے کو روکنے کی کوشش کی، اس پر مقدمہ ہوگیا، مقدمے میں کہا اکتیس ویگو ڈالے تھے، اس پر فرخ حبیب نے ڈکیتی کرنے کی کوشش کی۔

اس موقع پر وکیل بابر اعوان نے فواد چوہدری کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے اور الیکشن کمیشن کو وفاق کا حصہ بنانے کی استدعا کردی ۔

بعدازاں عدالت نے فواد چودھری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فواد چوہدری عدالت سے بخشی خانہ منتقل کردیا۔

کچھ دیر بعد فواد چوہدری کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا جس میں مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی اور فواد چوہدری کو جوڈیشل کر دیا گیا۔

فیصلے کے مطابق فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجا جائے گا۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بار کا فواد چوہدری کی فوری رہائی کا مطالبہ

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دہشت گردوں کو کوئی رعایت نہیں، ہتھیار ڈالیں یا انجام بھگتیں، سرفراز بگٹی
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر