Advertisement
Advertisement
Advertisement

ارشد شریف قتل کیس: ایک ماہ بعد دوبارہ اور مکمل رپورٹ جمع کرانے کا حکم

Now Reading:

ارشد شریف قتل کیس: ایک ماہ بعد دوبارہ اور مکمل رپورٹ جمع کرانے کا حکم
رشد شریف

ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس کل سماعت کے لیے مقرر

پاکستان کے معروف اور سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کیس میں ایک ماہ بعد دوبارہ اور مکمل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس  کی جانب سے ارشد شریف قتل کیس میں تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی ہے تاہم کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی خصوصی بنچ سماعت نے کی۔

دوران سماعت سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کوایک ماہ بعد دوبارہ اور مکمل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

سماعت کی تفصیلات :

دوران سماعت سربراہ جے آئی ٹی اویس نے اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہمیں ارشد شریف کے قتل سے متعلق ابھی تک کوئی مواد نہیں ملا جبکہ کینیا کے حکام ہمیں تفتیش کیلئے مکمل رسائی نہیں دے رہے ہیں۔

Advertisement

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کا کہنا تھا کہ  کینیا کے حکام نے ابھی تک ہمیں جائے وقوعہ تک رسائی ہی نہیں دی ہے تاہم  کینیا نے ابھی صرف باہمی قانونی معاونت کی حد تک پاکستان کیساتھ رضامندی ظاہر کی ہے۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ کینیا حکام کو آپ کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تھا جبکہ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کسی پر الزام نہیں لگانا چاہتے نہ کسی کو مورد الزام ٹھرارہے ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس کیس سے متعلق غلطیاں کی گئیں ہیں اور رپورٹ کو پبلک کردیا گیا، رپورٹ درست تھی یا غلط اس پر بات نہیں کررہے لیکن رپورٹ پبلک ہونے سے سب محتاط ہوگئے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس کے دو پہلو ہیں، ایک پہلو اندرون ملک سے متعلق ہے جبکہ دورسرا غیر ملکی پہلو ہے،اندرون ملک تحقیقات ہوسکتی ہیں لیکن بیرون ملک وزرات خارجہ کا تعاون درکار ہے، وزرات خارجہ متعلقہ غیرملکی حکام سے رابطہ کرکے تحقیقات میں معاونت کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے واپس آنےسے اب تک کے درمیان کچھ ایسا ہوا ہے کہ کینیا اب تعاون نہیں کر رہا ہے۔

اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر  کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کو کینین وزیر خارجہ نے تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی لیکنیقین دہانی کے باوجود کینیا میں قتل کی جائے وقوعہ پر اسپیشل جے آئی ٹی کو کیوں جانے نہیں دیا گیا؟

Advertisement

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی  نے کہا کہ بار بار ایک ہی کہانی سنائی جا رہی ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل  کا کہنا تھا کہ کینیا سے سفارتی تعلقات بھی قائم رکھنے ہیں یہ بیچیدہ معاملہ ہے۔

اس معاملے پر جسٹس اعجازالاحسن  نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف قتل کے تین زاویئے ہیں کہ ارشد شریف کو پاکستان سے بھاگنے پر کس نے مجبور کیا؟، کیا تحقیقات ہوئیں کہ ارشد شریف کے خلاف ملک بھر میں مقدمات کس نے درج کرائے؟ اور کیا پتہ لگایا گیا کہ ارشد شریف کو ایسا کیا دیکھایا گیا کہ وہ ملک سے باہر چلے گئے؟  اور جب تمام کڑیاں جڑیں گی تو خود ہی پتا چل جائے گا کہ ارشد شریف سے جان کون چھڑوانا چاہتا تھا۔

انہوں نے سوال کیا کہ ارشد شریف کے موبائل اور دیگر سامان کہاں ہے؟ جس پر سربراہ جے آئی ٹی  کا کہنا تھا کہ ان کے موبائل اور آئی پیڈ کینیا کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے پاس ہیں جبکہ ان کا باقی سامان موصول ہوچکا ہے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے سوال کیا کہ جے آئی ٹی کے ارکان کہاں ہیں؟  جس پر سربراہ جے آئی تی نے جواب دیا کہ تین ارکان عدالت میں موجود ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ کا وقت دیتے ہیں ارشد شریف قتل کیس میں کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں مکمل رپورٹ دیں، کینیا میں وکیل کریں اپنے قانونی حقوق کی معلومات لیں، جو کرنا ہے کریں لیکن حقائق تک پہنچیں۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ارشد شریف قتل کیس کے اہم کردار خرم اور وقار کے ریڈ وارنٹ کے لیے انٹرپول کو لکھ دیا گیا ہے۔

Advertisement

بعدازاں عدالت نے دو ہفتوں بعد رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت مارچ تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس  کی جانب سے ارشد شریف قتل کیس میں تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
پاکستان سے مانچسٹر جانے والوں کے لیے خوشخبری
معصوم ارتضیٰ کی شہادت باہمت والدین کی استقامت اور وطن سے لازوال محبت کی انمول داستان
الیکشن کمیشن نے ملک میں ووٹرز کا ڈیٹا جاری کر دیا
فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد افغانستان میں پراسرار طور پر ہلاک
سونا کتنا مہنگا؟ قمیت میں مزید اضافہ ریکارڈ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر