اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے پر فریقین سے تین دن تک جواب طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ڈاکٹر شیریں مزاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپکو کیسے معلوم ہوا کہ شیریں مزاری کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا؟ کیا آپ کو وزارت داخلہ کا کوئی آرڈر موصول نہیں ہوا؟
شیریں مزاری کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس دوبارہ سماعت کیلئے جلد مقرر کیا جائے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ تین دن میں جواب طلب کر لیا ہے اس سے جلدی کیا ہو گا؟ متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہو کر بتا دیں گے کہ نام ای سی ایل میں ہے یا نہیں، اگر نام ای سی ایل میں ہوا تو ان سے وجہ معلوم کر لیں گے، جو ریکارڈ آپ نے لگایا اس کے مطابق تو شیریں مزاری کا نام موجود نہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 172 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ آپکا نام میڈیا رپورٹس میں بھی نہیں تو پھر کیسے معلوم ہو گیا؟ قانون کے مطابق آپکو پتہ چل جائے گا کہ نام ای سی ایل پر ہے یا نہیں۔
شیریں مزاری کے وکیل نے مزید کہا کہ یہاں آج کل قانون کے مطابق تو کچھ ہو ہی نہیں رہا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس سے متعلق وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے تین دن تک جواب طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نکالنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی جس میں سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو فریق بنایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل حکومت کی جانب سے شیریں مزاری سمیت پی ٹی آئی کے متعدد موجودہ اور سابق رہنماؤں و قائدین کے نام ای سی ایل ڈالے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News