سانحہ9مئی جوڈیشل کمپلیکس حملہ اورجعلسازی کاکیس؛ رجسٹراآفس کے اعتراضات دور
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیسز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی ضمانت میں 26 جولائی تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تین کیسز کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عمران خان کے وکلاء عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی راستے میں ہیں، سماعت میں تھوڑی دیر کے لیے وقفہ کر دیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ساڑھے 9 بجے طلب کر لیا۔
اے ٹی سی جج ابوالحسنات نے سماعت سے قبل وکیل سلمان صفدر سے مکالمے میں کہا کہ میں نے تفتیشی افسر کو کہا کہ قانون کے مطابق ڈیل کریں، اگر ملزمان سے کچھ نہیں ملا تو آزاد کریں۔
جج نے کہا کہ ایسا رہا تو میں آئی جی کو کال کرکے کارروائی کرواؤں گا، یا گناہگار کریں یا چھوڑ دیں، عدالت کے رحم و کرم پر نہ چھوڑیں۔
وکیل سلمان صفدر نے اپنے موقف میں کہا کہ بہت پلان کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کو مقدمات میں نامزد کیا گیا، تفتیشی افسر کہہ دیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کچھ تفتیش میں برآمد نہیں ہوا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت 5 مقدمات میں اسی پراسیکیوشن کے سامنے ضمانتین کنفرم ہوئی ہیں، پولیس ہی مدعی اور پولیس ہی تفتیش کررہی ہے، ایسے کمزور ثبوتوں کی بنیاد پر تفتیش کو آگے لے کر نہیں چلیں گے، پراسیکیوشن اور پولیس ایک ساتھ نہیں مل سکتی۔
جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیے کہ سابق وزیراعظم ہے یا عام شہری، آئینی نے ہر کسی کو حق دیا ہے، آخری تاریخ پر بھی پراسیکیوشن ایسا کرتے رہے تو انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دہشت گردی کے تین مقدمات میں ضمانت میں 26 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
