 
                                                      آئی جی، چیف کمشنراسلام آباد اوردیگرافسران کوہرصورت عدالت میں پیش ہونے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے چوہدری پرویز الہٰی کی نظر بندی کےخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی اور کہا کہ ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت نہیں کی جاسکتی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس فاروق حیدر نے کیس مزید سماعت کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو واپس بھجوا دیا۔
چوہدری پرویز الہٰی نے اپنے وکیل عامر سعید راں کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن کو فریق بنایا گیا۔
اس کے علاوہ درخواست میں آئی جی پنجاب، آئی جی جیل، ڈی سی لاہور کو بھی فریق بنایا گیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی دہشت گردی کےمقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور کی۔ عدالت نے کسی بھی نامعلوم اور خفیہ مقدمے یا زیرالتواء انکوائری میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
درخواستگزار نے کہا کہ جیل حکام نے روبکار ملنے کے باوجود رہائی کی بجائے غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھا۔ غیرقانونی اقدام کو قانونی ظاہر کرنے کے لئے ڈی سی لاہور نے نظر بندی کا حکم جاری کردیا۔
درخواست میں مزید کیا گیا کہ عدالتی حکم کے بعد ڈی سی کانظر بندی نوٹیفکیشن عدالتی فیصلے پر اثرانداز ہونے کے مترادف ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ڈی سی لاہور کا چوہدری پرویز الہٰی کو نظر بند کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 