
پی ٹی آئی جلسے کا این او سی معطل کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست خارج
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سیل کرنے اور کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے آپریشن کے خلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراض دور کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ سیل کرنے اور سی ڈی اے آپریشن کے خلاف پر درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ وکلاء شعیب شاہین اور عمیر بلوچ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ارشد داد اور نسیم الرحمٰن دونوں پی ٹی آئی کے ممبران ہیں، ارشد داد اور نسیم الرحمٰن نے 17 جولائی 2020 کو ایک ایگریمنٹ کے بعد کمرشل پلاٹ خریدا۔
درخواست گزار نے بتایا کہ 29 جولائی 2020 کو جی ایٹ کے اس پلاٹ کے مالک سراج علی نے سی ڈی اے کو ٹرانسفر کا خط لکھا، ان کے خط کے بعد سی ڈی اے نے پلاٹ پی ٹی آئی کے نام الاٹ کر دیا اور 23 مئی 2024 کو اچانک رات سوا گیارہ بجے مجھے پتہ چلا۔
درخواست میں سی ڈی اے کی جانب سے مرکزی سیکرٹریٹ سیل کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے عمر ایوب کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراض دور کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اعتراض دور کرکے نمبر لگوائیں، درخواست دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News