
پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد
پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر اعتراض عائد کردیا گیا ہے۔
رجسٹرار آفس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پیکا ترمیمی ایکٹ کی کاپی منسلک نہ کرنے کا اعتراض عائد کیا گیا ہے۔
درخواست ممبر لاہور پریس کلب جعفر بن یار نے وکیل ندیم سرور کے توسط سے دائر کی، جس میں وفاقی حکومت، وفاقی وزارت قانون، پی ٹی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر عجلت میں منظور کیا گیا، یہ ایکٹ آئین کے تحت دی گئی آزادی اظہار رائے کی خلاف منظور کیا گیا۔
درخواست گزار نے اپنے مؤقف میں کہا کہ نئے قانون تحت فیک انفارمیشن کالفظ شامل کرکے صحافیوں کی زباں بندی کردی گئی، ایکٹ کے تحت تین برس قید اور جرمانے کی سزا رکھی گئی ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست کے مطابق ماضی میں پیکا کو خاموش ہتھیار کے طور استعمال کیا جاتارہا ہے، پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا، پیکا ترمیمی بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادی اظہار شدید متاثر ہوگی، یہ ایکٹ غیر آئینی اور آئین میں دی گئی آزادی اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دے اور اس ایکٹ کے تحت ہونے والی کارروائیوں کوعدالتی فیصلے سے مشروط کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News