پاکستان اور ترکی کی مشترکہ بحری مشق “ایلدز” مکمل
اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کی اسپیشل نیول فورسز کی مشترکہ مشق “ایلدز-2023” استنبول میں مکمل ہوگئی ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق 10 دن تک جاری رہنے والی مشق مختلف نوعیت کے روائتی اور غیر روائتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ آپریشنز پر مشتمل تھی۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ مشق “ایلدز-2023” کے دوران انسداد دہشت گردی، مغویوں کی بازیابی اور سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز کی مشق کی گئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مشق “ایلدز” پاکستانی اور ترکیہ کی بحری افواج کے مابین باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ مشترکہ مشق “ایلدز”سے دونوں ممالک کی مشترکہ نیول آپریشنز کو فروغ حاصل ہو گا۔
دوسری جانب پاکستان کی کم و بیش ایک ہزار کلومیٹر پر محیط ساحلی پٹی اور بحیرہ عرب اہم ترین جغرافیائی خطے اور مصروف ترین تجارتی گزرگاہ کی محافظ ہے، پاک بحریہ ماڈرنائزیشن کے جاری و ساری عمل کے نتیجے میں آج خطے کی بہترین و جدید ترین بحری قوت میں ڈھل چکی ہے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستان نیوی جنوبی ایشیا میں جنگی آبدوز استعمال کرنے والی پہلی بحری قوت ہے، اس وقت پاکستان نیوی میں فرانسیسی ساختہ دو آگوسٹا 70 اور تین آگوسٹا 90 بی سمیت 8 آبدوزیں شامل ہیں جبکہ تین چھوٹی اطالوی ساختہ شیلو واٹر اٹیک سب میرینز بھی بیڑے کا حصہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ برس سے پاکستان نیوی میں ایک اہم ترین انڈکشن ہونے جا رہی ہے، چائنہ شپ بلڈنگ انڈسٹری کارپوریشن کی تیاری کردہ پہلی ہنگور کلاس آبدوز اگلے برس لانچنگ اور سی ٹرائلز کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پاک بحریہ میں باضابطہ طور پر شامل ہو گی۔
پاکستان اور چین کے درمیان 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کی تیاری کے لئے 2015 میں معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت 4 ہنگور کلاس آبدوزیں چین اور 4 کراچی شپ یارڈ اینڈ انجنئیرنگ ورکس میں تیار کی جا رہی ہیں۔
دفاعی ذرائع کے مطابق یہ پاکستان کی تاریخ کے بڑے دفاعی معاہدوں میں سے ایک ہے، پاکستان کو ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے تحت ملنے والی ہنگور کلاس سب میرینز ایئر انڈیپینڈنٹ پروپلشن سسٹم سے لیس ہیں، شیڈول کی بات کی جائے تو 2028 میں 8 سب میرینز کی ڈلیوری مکمل ہو جائے گی۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ اٹیک سب میرین سمجھی جانے والی ہنگور کلاس اپنی نوعیت کی خاموش ترین آبدوزوں میں شمار ہوتی ہیں، جدید ترین سینسرز اور ہتھیاروں خاص طور پر نیوکلیئر کروز میزائل بابر لانچ کرنے کی صلاحیت کے باعث انہیں پاکستان کی سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہو گی۔
دفاعی ذرائع کے مطابق 2028 میں 8 نئی ہنگور کلاس سب میرینز اور 3 آپ گریڈڈ اگوسٹا 90 بی سب میرینز کے ساتھ پاکستان نیوی کے پاس ایئر انڈیپینڈنٹ آبدوزوں کی تعداد 11 ہو گی اور یہ تمام آبدوزیں نیوکلیئر کروز میزائل بابر کی لانچنگ کی صلاحیت کی حامل ہونے کے باعث پاکستان کی سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کو تقویت بخشیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
