
افغان باشندوں کو اپنے وطن پہنچنے پر مشکلات کا سامنا
افغان باشندوں کے پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم افغان باشندوں کو اپنے وطن پہنچنے پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان باشندوں نے اپنے ملک پہنچنے پر افغان طالبان کا ان کے ساتھ پیش آنے والے برُے سلوک کو بیان کیا ہے۔
پاکستان سے بے دخل ہونے والے افغان مہاجرین نے وطن پہنچنے پر اپنی شکایات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اہلکاروں نے ہمارے رشتے داروں سے نقد رقم اور موبائل چھینے ہیں، ہماری ماؤں اور بہنوں کی بے عزتی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے اچھا تھا کہ ہم پاکستان کی جیل میں ہوتے، افغانستان میں ہماری جو بے عزتی ہوئی ہے کم از کم وہاں کے جیلوں میں یہ تو نہ ہوتی۔
افغان مہاجرین نے مزید کہا کہ یہاں ہمیں کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی گئی، 3 دن ہوگئے ہمیں آئے ہوئے، کھانے پینے کو کچھ نہیں دیا گیا حتیٰ کے یہاں کوئی باتھ روم تک نہیں ہے، ہم کھلے آسمان تلے پڑے ہیں، ہم اور ہمارا خاندان در بدر پھر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو دی جانے والی ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد بھی غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کا محفوظ انخلاء اور باعزت طور پر اپنے وطن واپسی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
روزانہ ہزاروں غیر رجسٹرڈ افغان شہری بذریعہ طورخم اور چمن بارڈر اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، بڑی تعداد میں افغان باشندے طورخم اور چمن بارڈر پر موجود ہیں جو کہ بخوشی اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔
کے پی اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی غیر ملکی افراد کے لئے ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں جن میں روزمرہ کی تمام سہولیات موجود ہیں۔
6 نومبر کو 9816 غیر قانونی افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے جن میں 3038 مرد، 2425 خواتین اور 4353 بچے شامل تھے۔
افغانستان روانگی کے لیے 632 گاڑیوں میں 1017 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ اب تک کل 198,554 غیر قانونی طور پر رہنے والے افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔
غیر قانونی غیر ملکیوں کی باوقار واپسی کے لیے تمام متعلقہ سرکاری محکمے متحرک ہیں اور اس عمل کی تکمیل تک مصروف رہیں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News