پاک افغان طورخم بارڈر تجارت کے لیے کھول دیا گیا
اسلام آباد: پاک افغان بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں، چمن سپین بولدک بارڈر تجارت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
16 نومبر 2023 کو پاک افغان بارڈر پر آمدورفت کے لیے حکومت پاکستان نے ون ڈاکومنٹ رجیم کے نفاذ کا اعلان کیا جبکہ مقامی آبادی نے ون ڈاکومنٹ پالیسی کے خلاف دھرنا دیا۔
مقامی آبادی کے دھرنے کی وجہ سے تقریباً چار ماہ چمن بارڈر بند رہا، دھرنے کے باعث بہت سے مقامی لغڑی اور مزدور بے روزگار ہو گئے اور علاقے میں غربت بڑھنے لگی۔
حکومت اور پاک فوج کی کاوشوں سے برف پگھلنے لگی، 17 فروری کو خالی گاڑیوں جبکہ 27 فروری کو مال بردار گاڑیوں نے بارڈر پار کرنا شروع کیا اور چمن بارڈر پر تجارت بحال ہو گئی ہے۔
چمن بارڈر پر تجارت کی بحالی سے مقامی لوگوں کے لیے نہ صرف روزگار کے مواقع بحال ہوئے بلکہ بارڈر کے دونوں اطراف غربت کی سطح بھی کم ہوجائے گی۔
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر چمن جو پچھلے پانچ مہینے سے بند تھا اب حکومت اور پاک فوج کی مدد سے کھول دیا گیا ہے، ہم حکومت اور افواج پاکستان کے نہایت مشکور ہیں، پچھلے پانچ ماہ سے بارڈر بند تھا، بارڈر کی بندش سے پاکستان اور بلوچستان کا بہت نقصان ہوا احکام بالا کا فیصلہ خوش آئند ہے اور پورے شہر میں دوبارہ کاروباری سرگرمیاں شروع ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
