Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کا استعمال، مزید ناقابل تردید شواہد منظرعام پر

Now Reading:

پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کا استعمال، مزید ناقابل تردید شواہد منظرعام پر
دہشتگردی

پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کا استعمال، مزید ناقابل تردید شواہد منظرعام پر

اسلام آباد: پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق مزید ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

گزشتہ کئی عرصے سے پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے تانے بانے سرحد پار افغانستان سے ملتے ہیں، ریاست پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو ان ناقابل تردید شواہد کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

 خارجی خود کش بمبار روح اللہ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد افغانستان کے خوارج کی پشت پناہی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آ چکے ہیں۔

خارجی خود کش بمبار روح اللہ نے اپنی ویڈیو بیان میں انکشاف کیا کہ میرا نام روح اللہ ہے اور میں ایک سال سے افغانستان کی صوبہ دانگام کے گاؤں طورطم میں مدرسہ ترتیل القران میں طالب تھا، یہ مدرسہ خودکش بم دھماکوں کی تربیت دیتا تھا، میں نے خود بھی 10 روز تک خودکش بمبار کی تربیت حاصل کی۔

خارجی خود کش بمبار روح اللہ نے مزید انکشاف کیا کہ مدرسے میں سینیئر لیڈر مولوی صبغت اللہ ہے جبکہ اس کے ساتھ  فاروق اور ذاکر خودکش بم دھماکوں کی ٹریننگ دینے والے اہم ٹرینر ہے اور دو قاری شیر علی اور مدثر حفظ کی تعلیم دیتے ہیں۔

Advertisement

اس نے بتایا کہ ہمیں روانگی سے 2 روز قبل بازوں پر انجکشن لگائے جاتے تھے، روانگی والے دن بھی انجکشن لگائے جاتے تھے، اس انجکشن کے لگنے کے بعد مجھے نہیں معلوم ہوتا تھا کہ میرے آس پاس کیا ہو رہا ہے۔

روح اللہ کا کہنا تھا کہ ٹریننگ کے بعد ہمیں سبز رنگ کی گاڑی میں بٹھایا گیا اورہم چار ساتھی ضلع ناری کے گاؤں باتش کی طرف روانہ ہوئے، اس علاقے میں ہم نے رات گزاری اور پھر ہم نےافغان بارڈر کی جانب سفر کیا، ایک مقام پر پہنچ کر جواد نے ہمیں امان اللہ کے حوالے کر دیا جو بارڈر پار کرنے میں ہمیں سہولت کاری فراہم کر رہا تھا، بارڈر کرانے کے بعد ہمیں سجاد کے حوالے کردیا گیا، سجاد نے دو خود کش بمباروں ساجد اورعابد کو ہم سے الگ کرلیا۔

خارجی خود کش بمبار نے کہا کہ اس کے بعد سجاد مجھے مسجد لے کر گیا جہاں میں نے رات گزاری اور اگلے دن صبح اس نے میرا رابطہ سلیمان سے فون پر کروایا، سجاد نے مجھے ہدایت دی کہ میں سلیمان سے ایک پل پر مل لوں، پھر ہم ایک گھنٹے کا سفر طے کر کے سرنگ پر جا پہنچے اور اس کے بعد میں اور سلیمان الگ ہو گئے۔

روح اللہ نے مزید انکشاف کیا کہ مجھے کہا گیا کہ ایک ٹرک میں بیٹھ جاؤ مگر ٹرک میں سوار ہوا تو سیکیورٹی فورسز نے مجھے پکڑ لیا، سیکیورٹی فورسز کے پکڑے جانے سے قبل سلیمان نے مجھے تفصیلات فراہم کی کہ سرنگ کراس کر کے دوبندو دیر میں میری ملاقات جمیل سے ہو گی، سلیمان نے مجھے بتایا کہ جمیل ٹرک چلاتا ہے اور وہ مجھے خود کش جیکٹ مہیا کرے گا اور جمیل مجھے بتائے گا کہ کنٹونمنٹ میں کیسے حملہ کرنا ہے۔

ان ناقابل تردید شواہد کی موجودگی میں یہ واضح ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی اور فتنہ الخوراج کی پشت پناہی میں استعمال ہو رہی ہے، ان ٹھوس شواہد کی بنیاد پر افغان عبوری حکومت کے کھوکھلے دعوے ایک بار پھر پوری دنیا کے سامنے آشکار ہو چکے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
میر علی میں فتنۃ الخوارج کا خودکش حملہ ناکام؛ 4 خوارجی جہنم واصل
پاکستان اور قازقستان کی مشترکہ فوجی مشقیں "دوستریم–5" جاری
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم؛ جدید سیٹلائٹ لانچ کیلئے تیار
پاک فوج نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملے ناکام بنا دیے؛ 20 طالبان ہلاک
دنیا بھارت کو سرحدپار دہشتگردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے، آئی ایس پی آر
ایکسرسائز کیمبرین پیٹرول 2025 میں پاک فوج کی بڑی کامیابی؛ گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر