
سندھ کے سرکاری اسکولوں سے متعلق محکمہ تعلیم کے اہم افسر نے ہوشربا انکشافات کردیے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں مرحلہ وار تعلیمی ادارے کل سے کھلیں گے، اس حوالےسے محکمہ تعلیم کے اہم افسر نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ہوشربا انکشافات کردیے۔
تعلیمی اداروں میں سہولیات کے فقدان کے باعث کورونا وائرس سے بچاؤ کی ایس او پیز پر عمل درآمد کرانا محکمہ تعلیم کے لیے چیلنج بن گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے صوبے کے 50 فیصد سے زائد سرکاری اسکول بجلی ، پانی اور واش روم جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
سندھ کے 28 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں میں بجلی کی سہولت ہی نہیں ہے جبکہ 20 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں میں واش روم ہی نہیں ہے۔ 22 ہزار سے زائد سرکاری اسکول پینے کے پانی کی سہولت سے محروم ہیں۔
صوبے کے 18 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں کی چار دیواری ٹوٹی ہوئی ہے یا سرے سے موجود ہی نہیں ہے۔
سندھ کے 40 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں میں لیبارٹری یا سائنس لیب اور بچوں کے پڑھنے کے لیے لائبریریموجود ہی نہیں ہے۔
37 ہزار سرکاری اسکولوں میں طلباء کی صحت مندانہ نشوونما کے لیے کھیل کے میدان ہی نہیں ہیں۔
صرف صوبائی دارالحکومت کراچی میں 773 سرکاری اسکول بجلی سے محروم ، 663 سرکاری اسکولوں میں واش روم کی سہولت 978 سرکاری اسکولوں میں پینے کے پانی کی سہولت اور 317 سرکاری اسکولوں کی باؤنڈری وال ہی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News