
میشا شفیع
میشا شفیع نے لاہور ہائیکورٹ کے گیارہ اکتوبر کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔
تفصیلات کے مطابق درخواست میں گورنر پنجاب، ویمن محتسب اور گلوکار علی ظفر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں میشا شفیع نے استدعا کی کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
گلوکارہ نے لاہور ہائی کورٹ اور ویمن محتسب اور گورنر پنجاب کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
ویمن محتسب نے مئی اور گورنر پنجاب نے جولائی 2018 میں میشا شفیع کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔
عدالت نے مزید کارروائی 20 دسمبر تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے لاہور کی سیشن عدالت میں بیان بھی ریکارڈ کرادیا اور واٹس ایپ میسج بھی عدالت کے سامنے پیش کردیئے ہیں۔
گلوکارہ میشاء شفیع کی جانب سے ریکارڈ کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میشا نے عدالت کے سامنے کہا کہ ساتھی گلوکار علی ظفر نے کئی بار جنسی طور ہراساں کیا، پہلی مرتبہ علی ظفر نے اپنے سسر کے گھر ہراساں کیا تھا جبکہ اس معاملے پر کئی ماہ تک پریشان رہی۔
گلوکارہ نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کے وقت علی ظفر کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیا تھا، لڑائی جھگڑا نہیں چاہتی تھی اس لیے شوہر کو علی ظفر سےبات کرنے سے روک دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News