Advertisement
Advertisement
Advertisement

گلوکارہ مہناز بیگم کو مداحوں سے بچھڑے7 برس بیت گئے

Now Reading:

گلوکارہ مہناز بیگم کو مداحوں سے بچھڑے7 برس بیت گئے
گلوکارہ

گلوکارہ مہناز بیگم کو مداحوں سے بچھڑے7 برس بیت گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی نامور گلوکار ہ مہناز بیگم کو مداحوں سے بچھڑے7 برس بیت گئے ہیں۔

1958ء کو کراچی میں پیدا ہونے وا لی مہناز  کا اصل نام کنیز فاطمہ تھا۔

کنیز فاطمہ کے استاد امراؤ بندو خان کے بھتیجے نذیر نے انہیں مہناز کا نام دیا، مہناز بیگم نے موسیقی کی تربیت مہدی حسن کے بڑے بھائی پنڈت غلام قادر سے حاصل کی۔

مہناز کا فنی سفر 1970 کی دہائی میں ریڈیو سے شروع ہوا اور ابتدا میں ہی انھیں مہدی حسن کے بھائی پنڈت غلام قادر کی ترتیب دی ہوئی موسیقی پر گلوکاری کا موقع ملا اور پھر گلوکارہ نے اس گیت کو کسی منجھی ہوئی گلوکارہ کی طرح گایا تو نغمہ ہی نہیں وہ خود بھی مشہور ہو گئیں۔

Advertisement

یاد رہے کہ امیر امام نے انہیں پاکستان ٹیلیوژن کے پروگرام نغمہ زار کے ذریعے متعارف کروایا جس کے بعد مشہور موسیقار اے حمید نے مہناز کو فلمی دنیا میں آنے کی دعوت دی۔

ہدایتکار نذر الاسلام کی فلم حقیقت مہناز کی بطور گلوکارہ ریلیز ہونے والی پہلی فلم تھی۔

نذر الاسلام کی فلم کے بعد مہناز فلمی دنیا کی مقبول ترین آواز بن گئیں اور فلمی صنعت کے ہر موسیقار نے مہناز کی آواز کو اپنی فلم میں شامل کرنا اپنا اعزاز جانا جانے لگا۔

گلوکارہ مہناز کا کہنا تھا کہ گلوکاری کا انھیں کبھی شوق نہیں تھا، کراچی کے سرسید کالج سے بی اے کرنے کے بعد نوکری کی غرض سے باقاعدہ ٹائپنگ سیکھی۔ والدہ کی خواہش اور گھریلو کفالت پوری کرنے کے خاطر انھیں مجبوراً گلوکاری کا رخ کرنا پڑا۔

مہناز نے ساڑھے تین سو سے زیادہ فلموں کے لیے پانچ سو سے زیادہ نغمات ریکارڈ کروائے، حکومت پاکستان نے موسیقی کے شعبے میں مہناز کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا اور انہیں ان کی گائیگی پر اور بھی متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔

مہناز کو دس نگار ایوارڈ، دو نیشنل ایوارڈ، سات گریجویٹ ایوارڈ اور ایک پی ٹی وی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

Advertisement

مہناز کو خود روبن گھوش اور بزمی صاحب کی ترتیب دی ہوئی دھنیں پسند تھیں، بالخصوص موسیقار بزمی نے مہناز سے بڑے خوبصورت اور مسحور کن گیت گنوائے۔

مہناز کا پہلا سپر ہٹ گیت ’میرا پیار ترے جیون کے سنگ رہے گا‘ بھی بزمی صاحب کی ہی تخلیق تھی۔

مہناز نے مختلف شعرا کرام کی غزلوں کو بھی کمال خوبی سے گایا۔ بالخصوص احمد فراز کے کلام ’اب کے تجدید وفا کا نہیں امکان جاناں‘ تو جیسے ان کی پہچان بن گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی شوز میں خاص طور پر اس غزل کی فرمائش کی جاتی۔

واضح رہے کہ مہناز کو فلمی گلوکاری پسند نہیں تھیں بلکہ وہ سٹیج شوز پر پرفارمنس پسند کرتیں کیونکہ وہاں فوراً داد جو مل جاتی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
یاد نہیں کہ پاکستان نے آپریشن سندور کو تندور بنا دیا تھا ؟ حبا بخاری کا امت شاہ پر طنز
میرے ڈمپلز، ہانیہ عامر سے زیادہ مشہور ہیں، فیصل رحمان کا انوکھا دعویٰ
بیلا حدید آخر کس مرض میں مبتلا ہیں؟ اسپتال سے تصاویر وائرل
سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات؛ چچا کا جذباتی بیان سامنے آگیا
شو ’لازوال عشق‘ پر تنقید؛ عائشہ عمر کی وضاحت سامنے آگئی
بھارت نے پاکستان کا مقبول گانا "بول کفارہ" ایک بار پھر کاپی کرلیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر