
وفاقی حکومت کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے فلم ’’ زندگی تماشا ‘‘ پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ٹوئٹ پیغام میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مرکزی فلم سنسر بورڈ نے فلم “زندگی تماشہ” کا تنقیدی جائزہ لینے کے لئے فوری طور پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزی فلم سنسر بورڈ نے فلم “زندگی تماشہ” کا تنقیدی جائزہ لینے کے لئے فوری طور پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پروڈیوسر کو فلم کی ریلیز مؤخر کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی۔
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) January 21, 2020
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پروڈیوسر کو فلم کی ریلیز مؤخر کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی۔
یاد رہے کہ فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز کی جانی تھی تاہم تنازعات کی زد میں آنے کے بعد سنسر بورڈ نے فلم کا پھر سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
فلم کی ریلیز رکوانے کے لیے تحریک لبیک یا رسول اللہ کی جانب سے آج 22 جنوری کو ملک گیر ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے ’’زندگی تماشا‘‘ کی نمائش فی الفور روک دینے کے احکامات سامنے آنے پر 22 جنوری کی ریلیاں منسوخ کر دی گئیں۔
پاکستانی فلم’ زندگی تماشا‘نےبوسان عالمی فلم فیسٹیول ایوارڈاپنےنام کرلیا
تحریک لبیک یا رسول اللہ کے منتظمین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ہماری طرف سے جو اعتراضات اور تحفظات تھے ان کے جامع تدارک اور حل کے سلسلے میں اعلیٰ ترین سطح کی بااختیار کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ جب تک یہ کمیٹی اپنا فیصلہ نہیں دے گی اُس وقت تک فلم زندگی تماشا کی نمائش نہیں ہوگی اس لیے بدھ کو داتا دربار تا پنجاب اسمبلی کی احتجاجی ریلی کو مؤخر کردیا گیا ہے
اس سلسلے میں مزید پیش رفت ہوئی اور سندھ حکومت نے بھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کردی ہےجس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کی ریلیز روکتے ہوئے فلم کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے۔
فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ریلیز ہونا تھی، حکومت پنجاب نے فلم کے ریویو کے لیے 3 فروری کی تاریخ دے دی۔
حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے حتمی فیصلے تک فلم کی نمائش نہ کی جائے، کمیٹی فلم کے بارے میں مختلف حلقوں کے تحفظات اور شکایات کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ سرمد کھوسٹ کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کی کہانی ایک نعت خواں کے گرد گھومتی ہے، نعت خواں سے ایک غلطی سرزد ہوجاتی اور اس غلطی کے باعث اس کی زندگی تماشا بن جاتی ہے۔
فلم میں اداکار عارف حسن، سمعیہ ممتاز، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ فلم زندگی تماشا کہ ڈائریکٹر عرفان علی کھوسٹ نے فلم کی ریلیز رکوانے کے خلاف سول کورٹ میں دعوا دائر کردیا ہے جس پر سول جج ضیاء الرحمن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کے وکلا کو کل دلائل کے لیے طلب کرلیا ہے۔
درخواستگزار کا کہنا ہے کہ فلم زندگی تماشا سنسر بورڈ سے منظور ہوچکی ہےاور 24جنوری کو ملک بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کی جانی ہے لیکن مزہبی جماعت کی جانب سے فلم کو روکنے کی دھکمیاں دی جارہی ہیں۔
درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ مزہبی جماعت نے اپنے کارکنوں کو فلم کی ریلیز روکنے کے لیے ہدایات جاری کیں ہیں لیکن فلم میں کوئی ایسا موادشامل نہیں ہے کہ جس سے کسی کے مذہبی جزبات مجروح ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News