
اسلام آباد ہائی کورٹ میں فلم ’زندگی تماشا‘ کی نمائش روکنے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی ہے۔
چوہدری قدیر احمد کی طرف سے دائر درخواست میں پیمرا، وزارت اطلاعات، سینٹرل سنسر بورڈ اور سرمدکھوسٹ کو فریق بناتے ہوئے کہاگیاہےکہ سوشل میڈیا پر فلم کا پرومو جاری کیا گیا،فلم زندگی تماشا آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے۔
فلم سے مذہبی لوگوں کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا،فلم زندگی تماشا پیمرا قوانین کی خلاف ورزی ہے،شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا بنیادی ذمہ داری ہے۔
درخواست استدعا کی گئی ہے کہ فلم زندگی تماشا کی نمائش سے روکنے کا حکم دیا جائےاوردرخواست پر فیصلہ آنے تک فلم کی نمائش روکنے کے احکامات دیے جائیں۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے فلم ساز سرمد کھوسٹ کی فلم ‘زندگی تماشا’ کو نمائش سے دو دن قبل روکنے کے احکامات دیتے ہوئے اور فلم کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔
واضح رہے کہ فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز کی جانی تھی تاہم تنازعات کی زد میں آنے کے بعد سنسر بورڈ نے فلم کا پھر سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News