
پاکستان کے معروف گلوکار شہزاد رائے نے کورونا وائرس کے حوالے سے ایک ویڈیوپیغام جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہزاد رائے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ناہوں نے کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاط کرنے کا پیغام دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہزاد رائے کہہ رہے ہیں کہ عوام ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کریں۔
شہزاد رائے نے کہا کہ اگر کوئی آپ سے ہاتھ ملائے تو آپ ہاتھ نہ ملائیں بے شک وہ برا مان جائے۔
انہوں نے ویڈیو میں اس خطرناک وائرس سے بچنے کے لیا کہا کہ شادی کے ایونٹس اور کوئی اجتماع میں شامل نا ہو۔
گلوکار نے کہا کہ کورونا وائرس ایک بہت ہی سنگین مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ شہزاد رائے نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے افواہیں نہیں پھیلانی ہے لیکن ایک دوسرے کو بچانا ہے، وہ وقت نہ آئے کہ لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال گلوکار شہزاد رائے بچوں سے تشدد کے خاتمے کے حوالے سے ہائی کورٹ پہنچے تھے جہاں گلوکار کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی گئی تھی۔
سماعت کے نتیجے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسکولوں میں بچوں پر تشدد کی فوری روک تھام کیلئے وزارت داخلہ کو اقدامات کرنے کاحکم دیدیا تھا۔
معروف گلوکار شہزاد رائے نے بچوں پر تشدد اور جسمانی سزا پر پابندی کے حوالے سے کہا تھا کہ بچوں پر تشدد سےان کے دماغ کا وہی حصہ متاثر ہوتا ہے جو جنسی ہراسانی سے متاثر ہوتا ہے۔
شہزاد رائے نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں تو والدین پٹائی کرتے ہیں، بچہ اسکول جاتا ہے تو استاد اچھا انسان بنانے کے لئے مارتے ہیں لیکن ریسرچ بتاتی ہے کہ تشدد سے صرف تشدد بڑھتا ہے۔
شہزاد رائے نے کہا تھا کے جب بچے پر تشدد ہوتا ہے تو دماغ کا وہی حصہ متاثر ہوتا ہے جو جنسی ہراسانی سے متاثر ہوتا ہے، وفاق کے قانون میں موجود پینل کوڈ 89 میں گُڈ فیتھ کے تحت بچے کو مارسکتے ہیں۔
شہزاد رائے اور زندگی ٹرسٹ کے وکیل شہاب الدین نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچوں پر تشدد کے حوالے سے پاکستان میں 81 فی صد بچے کسی نہ کسی طور پر ذہنی تشددکا شکار ہوتے ہیں، پینل کوڈ کے سیکشن 89 میں بچوں پر تشدد کی گنجائش بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، شہزاد رائے نے تعلیم میں ریفارمز کے لئے فاونڈیشن بنائی، بچوں پر تشدد کا خاتمہ سب کے مفاد کا معاملہ ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلوکار کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی اداروں میں بچوں پر تشدد کی قانونی گنجائش کو تاحکم ثانی معطل کر دیا جب کہ عدالت نے شہزاد رائے کی درخواست پر حکومت سے 5مارچ تک جواب بھی طلب کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News