
شاعرہ ادا جعفری کی آج 7 ویں برسی منائی جارہی ہے۔
ادا جعفری 22 اگست 1924ء کو بدایوں شہر میں پیدا ہوئیں، ان کا اصل نام عزیز جہاں تھا۔
انہوں نے تیرہ برس کی عمر سے ہی شاعری شروع کر دی تھی، وہ ادا بدایونی کے نام سے شعر کہتی تھیں۔
ادا جعفری کی شخصیت میں کتابوں بچوں اور مظاہر فطرت سے محبت اور قربت کا احساس بچپن ہی سے تھا۔
ابتداء میں وہ کاغذ اور قلم تھام کر ہر گزرتے لمحے کا حساب درج کرتی تھیں اور بڑی باقاعدگی سے روزنامچہ لکھا کرتی تھیں۔
ادا کی شادی 1947ء میں نور الحسن جعفری سے انجام پائی۔
ان کے شعری مجموعہ شہر درد کو 1968ء میں آدم جی ایوارڈ ملا جبکہ مرحومہ کو پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کی جانب سے بابائے اردو ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
ان کی رہنمائی و پیش قدمی نے آنے والی نسل کو حوصلہ دیا اور نئی منزلوں کا پتہ بتایا بلاشبہ ادا جعفری کا مقام اردو شاعری میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
ادا جعفری کا انتقال 12 مارچ، 2015ء میں ہوا تھا۔
واضح رہے کہ ادا جعفری موجودہ دور کی وہ شاعرہ ہیں جن کا شمار بہ اعتبار طویل مشق سخن اور ریاضت فن کے صف اول کی معتبر شاعرات میں ہوتا ہے
یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News