پاکستان کی باصلاحیت اداکارہ صبا قمر نے قندیل بلوچ سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔
حال ہی میں اداکارہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے مختلف موضوعات پر بات چیت کی ۔
صبا قمر نے اپنے سپر ہٹ پروجیکٹ باغی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قندیل کے کردار کو میں نے اتنا دل سے کیا تھا کہ وہ کرنے کے بعد میں پورا ایک سال کچھ کر نہیں سکی اور میں ڈپریشن میں چلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے شاید یہ بات کبھی کسی پلیٹ فارم پر نہیں بتائی میں رات کو سوتی تھی تو قندیل مجھے خواب میں نظر آتی تھی اور میں نیند سے اٹھ جاتی تھی، کتنی بار میں اپنی ماں کے پاس گئی اور میں نے کہا کہ امی مجھے وہ نظر آئی ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ شروع میں جب میں نے اس پروجیکٹ پر کام کیا تو میں اتنی سنجیدہ نہیں تھی کہ چلو یہ تو ہٹ ہے دنیا قندیل کو دیکھتی تھی پسند کرتی تھی لیکن جب یہ سب ہونے لگا میرے ساتھ تو پھر میں نے اس کو ذمہ داری سمجھا کہ مجھے صحیح سے اسے لوگوں تک پہنچانا ہے۔
صبا کا کہنا تھا کہ یقین مانیے میرے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے تھے جب وہ مجھے کہتی تھی کہ مجھے انصاف دلاؤ اور پھر میں نے اس پروجیکٹ کو بہت دل سے کیا۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنی آنے والی ویب سیریز مسٹر اینڈ مسز شمیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سیریز میں مسٹر شمیم کا کردار لوگوں کی توجہ ایک اہم موضوع کی جانب مرکوز کروانے کے لئے بنایا تھا اور انہیں امید ہے کہ لوگوں کو تھوڑی سمجھ آئے گی۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ اس ویب سیریز میں ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کررہی ہیں جو ایک خوش شکل اور مردانہ وجاہت سے بھرپور مرد کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہے لیکن بعد میں اسے احساس ہوتا ہے کہ محبت یہ نہیں حقیقت تو کچھ اور ہے، محبت کیا ہے وہ اومینا (صبا قمر) کو شمیم سکھاتا ہے۔
اداکار نعمان اعجاز اس ویب سیریز میں صبا قمر کے ساتھ مرکزی کردار ادا کررہے ہیں اور وہ پہلی بار ان کرداروں سے ہٹ کر ایک مختلف کردار ادا کررہے ہیں۔
صبا قمر نے نعمان اعجاز کے کردار مسٹر شمیم کے بارے میں کہا کہ شمیم خواجہ سرا نہیں لیکن تب بھی وہ لوگوں کے لئے نارمل نہیں ہے، شمیم میں تھوڑی نزاکت ہے جیسے خواتین میں زیادہ رہنے والے یا جیسے چار بہنوں کا بھائی ہو، آپ کے سرکل میں کوئی نہ کوئی ایسا کردار ضرور ہوتا ہے۔
اداکارہ صبا نے کہا کہ چاہے کوئی بھی خواجہ سرا ہو یا بظاہر انداز میں ایسا ہو ہر ایک کی عزت ہونی چاہئیے لیکن ہمارے معاشرے میں ایسے لوگوں سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
