جنگل میں آگ لگانے کے الزام میں لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہا ٹک ٹاکر ڈولی کو جعلی پولیس پروٹوکول میں گھومنا مہنگا پڑ گیا۔
ٹک ٹاکر کی یہ حرکت ناصرف ان کے بلکہ محکمہ پولیس پنجاب کے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بنی۔
جس کے بعد پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا۔
لیکن یہ مقدمہ ڈولی کے خلاف نہیں بلکہ ایک پولیس کانسٹیبل اور اس کے دوستوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ٹک ٹاکرڈولی پروٹوکول دینے پر مذکورہ کانسٹیبل اور جعلی پولیس وردی میں ملبوس اس کے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ڈولی عرف نوشین سید نے گوجرانوالا میں ایک پان شاپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جہاں پولیس یونیفارم میں ملبوس نوجوان ٹک ٹاکر کو پروٹوکول دیتے رہے۔
گوجرانوالہ: ٹک ٹاکر ڈولی کی پان شاپ کی تقریب میں شرکت
پولیس کی وردی میں ملبوس نوجوان ٹک ٹاکر کو پروٹوکول دیتے رہے ، پولیس کانسٹیبل نے مقامی لوگوں کو وردیاں پہنا کر ڈولی کو پروٹوکول دیا۔
باغبانپورہ پولیس نے کانسٹیبل اور جعلی پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا pic.twitter.com/eSTAmUHldL
— Rai Waleed Bhatti (@Raiwaleedbhatti) June 28, 2022
پولیس کانسٹیبل نے مبینہ طور پر مقامی لوگوں کو وردیاں پہنا کر ڈولی کو پروٹوکول دیا جس پر سی پی او گوجرانوالہ رائے اعجاز نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایک کانسٹیبل اور تین دیگر لوگوں کے خلاف تھانہ باغبانپورہ میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ راشد نامی پولیس اہلکار نے اپنے تین دوستوں کو پولیس کی وردی پہنائی اور ڈولی کو پروٹوکول فراہم کیا۔
سی پی او گوجرانوالہ رائے اعجاز کا کہنا ہے کہ فرائض میں غفلت اور لاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
سی پی او نے ایس پی سٹی کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے تین دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
