
آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کی موت کے بعد ریلیز ہونے والے گانے کو یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سدھو موسے کا آخری گانا ایس وائی ایل صرف بھارت میں یوٹیوب چینل پر نہیں دیکھا جا سکتا تاہم دیگر ممالک میں یہ گانا دیکھا اور سنا جاسکے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی قانونی شکایت پر یوٹیوب نے بھارت ریجن سے یہ گانا ریمو کیا، بعض طبقہ اس گانے کو متنازع قرار دے رہا ہے جس میں بھارتی پنجاب میں پانی کے مسائل سمیت خالصتان تحریک کے رہنماؤں کا ذکر ہے۔
اس کے علاوہ گانے میں سکھوں کا جھنڈا بھی دکھایا گیا ہے۔
رواں ماہ 23 جون کو ریلیز ہونے والا گانا ایس وائی ایل نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں چھا گیا۔
اس سے قبل سدھو موسے والا کے قاتل نے اپنا جرم تسلیم کر لیا تھا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گینگسٹر لارنس بشنوئی نے پنجابی گلوکار کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب پولیس نے بتایا کہ گینگسٹر لارنس بشنوئی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
گینگسٹر لارنس بشنوئی نے بتایا کہ گزشتہ برس اگست سے وہ اس قتل کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
پنجاب پولیس کے آفیسر نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ہم نے حال ہی میں لارنس بشنوئی کو اس کیس میں گرفتار کیا تھا اور اس کے ریمانڈ میں 27 جون تک توسیع کر دی گئی تھی۔
پولیس آفیسر نے بتایا کہ ہماری معلومات کے مطابق رواں سال جنوری میں بھی شوٹرز کا ایک مختلف گروپ موسے والا کو قتل کرنے آیا تھا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فتح آباد پیٹرول پمپ سے حاصل کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہم نے ملزم پریاورت عرف فوجی کی شناخت کی ہے اور اب تک 13 لوگوں کو گرفتار کر کے پوری سازش کا پردہ فاش کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 29 مئی کو سدھو موسے والا کو ریاست پنجاب کے مانسا ضلع میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News