بھارت کے نامور گلوکار کرشناکمار کناتھ المعروف کے کے نے گرمی سے پریشان ہو کر اے سی بند ہونے کی شکایت کی تھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر آنجہانی بھارتی گلوکار کے آخری کنسرٹ کی ایک ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔
وائرل ویڈیو میں آنجہانی گلوکار کو لائیو پرفارمنس کے دوران وقفہ لے کر تولیے سے اپنا چہرہ پونچھتے ہوئے اور ایک شخص کو اشارہ کر کے وینٹیلیشن کے بارے میں پوچھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
AC wasn't working at Nazrul Mancha. he performed their and complained abt it bcoz he was sweating so badly..it wasnt an open auditorium. watch it closely u can see the way he was sweating, closed auditorium, over crowded,
Legend had to go due to authority's negligence.
Not KK pic.twitter.com/EgwLD7f2hWAdvertisement— WE जय (@Omnipresent090) May 31, 2022
گلوکار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کنسرٹ کے منتظمین سے ائیر کنڈیشن کام نہ کرنے کی شکایت کی اور اس پر موجود اسپاٹ لائٹس کو مدھم کرنے کو کہا جبکہ اسٹیج کے ارد گرد ضرورت سے زیادہ ہجوم ہونے کی شکایت بھی کی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کنسرٹ میں شرکت کرنے والے کچھ سامعین نے انکشاف کیا ہے کہ انڈور آڈیٹوریم میں مداحوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی اور ہال کے ائیر کنڈیشنز ٹھیک سے کام نہیں کر رہے تھے۔
https://twitter.com/i8ilal/status/1531735064878391297?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1531735064878391297%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.express.pk%2Fstory%2F2329565%2F24
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلوکار کا کنسرٹ رات ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہا جس کے بعد وہ اچانک بےچینی محسوس کرنے لگے اور اپنے ہوٹل واپس آگئے جہاں ان کی حالت مزید بگڑ گئی اور انہیں کلکتہ کے سی ایم آر آئی اسپتال لے جایا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹرز نے گلوکار کو مردہ قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گلوکار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی لیکن موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکے گی جبکہ کلکتہ پولیس نے گلوکار کے چہرے اور سر پر چوٹوں کے نشان ملنے کے بعد ان کی غیر فطری موت کا مقدمہ درج کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
