
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ نفرت اور تشدد کا نشانہ بننے والوں کا تعلق دنیا بھر میں مختلف مذہبی اقلیتوں سے ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے نفرت انگیز تقاریر کے انسداد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نفرت انگیز تقاریر کے انسداد کے عالمی دن کی یاد میں عالمی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن نفرت انگیز تقاریر کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی یکجہتی کی تجدید کا ایک اہم موقع ہے، یہ دن نفرت، بین المذاہب تفریق، امتیازی سلوک، تشدد پر اکسانے اور لوگوں اور برادریوں کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کا بنیادی محرک ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نفرت انگیز تقریر، غلط معلومات اور بنیادی آزادیوں و ذمہ داریوں کے درمیان متوازن نقطہ نظر کے خلاف بین الاقوامی فریم ورک کی وکالت کرتا رہا ہے، دنیا بھر میں دیکھے جانے والے افسوسناک، نفرت انگیز جرائم اور واقعات نفرت پھیلانے والے لوگوں کے خلاف واضح فیصلہ ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ یہ لوگ نفرت انگیز تقاریر، مذہبی شخصیات اور علامتوں کی توہین اور اقلیتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر توہین آمیز ریمارکس دیتے ہیں، ہمارے بانیوں کے ویژن کی رہنمائی میں پاکستان ہمیشہ اندرون اور بیرون ملک امن، رواداری، بین الثقافتی اور بین المذاہب ہم آہنگی اور احترام کے فروغ کے لیے بین الاقوامی اقدامات میں سب سے آگے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین میں درج اصولوں کی بنیاد پر، حکومت نے بنیادی آزادیوں کو فروغ دیتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کا مقابلہ کرنے کے لیے مقامی طور پر متعدد اقدامات کیے ہیں، ہمارے آئین میں درج اصولوں کی بنیاد پر، حکومت نے بنیادی آزادیوں کو فروغ دیتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کا مقابلہ کرنے کے لیے مقامی طور پر متعدد اقدامات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز تقاریر کا نشانہ بننے والوں کو نفسیاتی کرب سے باہر نکالنے، علاج معالجے کی فراہمی کے لیے عدالتی اور انتظامی راستے مضبوط کیے گئے ہیں، قومی کمیشنوں کا قیام، پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کا موثر نفاذ، نفرت انگیز تقاریر سے متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانا اہم اقدامات ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ ہم نفرت انگیز تقاریر کے انسداد کے عالمی دن کی یاد اس لیے مناتے ہیںکہ ہم اسلامو فوبیا، زینو فوبیا، نفرت اور اقلیتوں کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کا عالمی سطح پر دوبارہ سر اٹھانے پر پریشان ہیں، نفرت اور تشدد کا نشانہ بننے والوں کا تعلق دنیا بھر میں مختلف مذہبی اقلیتوں سے ہے، نفرت انگیز تقاریر اور مسلم کمیونٹیز اور افراد کو بدنام کرنے میں غیر متناسب اضافہ ہوا ہے، جو تشدد کی کارروائیوں کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اپنے خطے میں، انتہا پسند “ہندوتوا” نظریے سے متاثر بی جے پی-آر ایس ایس نے ہندوستان کو اس کے اسلامی ورثے کے تمام آثار سے “پاک” کرنے اور مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری، حتیٰ کہ غیر شہری بنانے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں نفرت انگیزتقریر اور اس کے نتیجے میں نفرت انگیز جرائم بے مثال سطح پر پہنچ چکے ہیں، مسلم ‘نسل کشی’، ماورائے عدالت اقدامات میں ریاستی مداخلت، اور مسلمانوں کے مظاہرین کے خلاف ریاستی سرپرستی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حالیہ واقعات پوری دینا کے لیے باعث تشویش ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے سینئر رہنماوں کے ذریعہ پیغمبر اسلام کے تئیں نفرت پر مبنی توہین آمیز ریمارکس کے پسِ منظر میں دیئے گئے احکام تشویشناک اور انتہائی قابلِ مذمت ہیں، بین الاقوامی برادری کو ایسی گھناؤنی نفرت انگیز تقریر اور جرائم کے مرتکب افراد کے لیے چھوٹ ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نفرت انگیز تقاریر،زینو فوبیا، عدم برداشت، امتیازی سلوک، منفی رویوں، دقیانوسی تصورات، بدنامی اور تشدد پر اکسانے سے بچانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو آگے بڑھاتا رہے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بین المذاہب اور بین تہذیبی افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوششوں کو تقویت دے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News