ایسا لگتا ہے کہ بولی وُڈ میں کہانیوں کے حوالے سے تخلیقی صلاحیتیں ختم ہو چکی ہیں، شاید پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے بعد ہماری پڑوسی فلم انڈسٹری میں نہ صرف ٹیلنٹ بلکہ آئیڈیاز کی بھی کمی ہو رہی ہے۔
ایک کے بعد ایک پاکستانی فلموں، گانوں اور میوزک ویڈیوز سرحد پار بڑے پیمانے پر کاپی یا چوری کی جا رہی ہیں، اور اس بار نبیل قریشی کی سپر ہٹ فلم لوڈ ویڈنگ کا چرچا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے اکشے کمار کی نئی فلم رکشا بندھن پاکستانی فلم لوڈ ویڈنگ کا چربہ ہے۔
https://twitter.com/mahwashajaz_/status/1539316897174302722?s=20&t=gurVVN2UcIyLJ2pig-nkFg
لوڈ ویڈنگ اور رکشا بندھن
لوڈ ویڈنگ میں فہد مصطفیٰ، مہوش حیات اور فائزہ حسن نے نمایاں کردار ادا کیے تھے اور اب اکشے کمار کی آنے والی فلم رکشا بندھن بھی اسی سے کافی متاثر دکھائی دے رہی ہے۔
نہ صرف فلم کی ترتیب ایک جیسی ہے، بلکہ اکشے کمار نے بھی فہد مصطفیٰ کے کردار سے متاثر ایک کردار ادا کیا ہے، اور فائزہ حسن کی بہن کو چار بہنوں میں تقسیم کیا گیا ہے، بھومی پڈنیکر مہوش حیات کا کردار نبھا رہی ہیں۔
جب پروڈکشن ویلیو، اسکرین پلے اور مکالموں کی بات آتی ہے تو آپ جہاں مستحق ہیں وہ کریڈٹ لے سکتے ہیں، لیکن ہاں فلم کا آئیڈیا ضرور چوری شدہ ہے۔ جو واقعی کوئی احسن اقدام نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ بولی وُڈ وینچر کو زی اسٹوڈیوز نے پروڈیوس کیا ہے، جو لوڈ ویڈنگ کا بھی پارٹنر تھا۔
لوڈ ویڈنگ میں اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی تھی کہ کس طرح جہیز کا رواج متوسط اور نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کر سکتا ہے اور رکشا بندھن بھی اسی طرح کے تصور کی پیروی کرتی نظر آتی ہے۔
بولی وُڈ کے سرقوں کی متعدد مثالیں
یہ پہلا موقع نہیں جب نبیل قریشی اور فضا علی مرزا کے کام کو بولی وُڈ میں “مبینہ طور پر” کاپی کیا گیا ہو۔ اس سے قبل نبیل قریشی کی ایک میوزک ویڈیو جس میں سونیا حسین اور محسن عباس حیدر شامل تھے، کو ایک بھارتی فنکار نے سرقہ کیا تھا۔
اداکاروں کی الماریوں سے لے کر سیٹ تک، دونوں میوزک ویڈیوز بالکل یکساں نظر آتی تھیں، یہاں تک کہ دونوں کی اوپننگ بھی فریم در فریم ایک جیسی تھی۔
نبیل قریشی اور فضا علی مرزا کی ایک اور فلم کو بولی وُڈ نے پہلے کاپی کیا تھا۔ شاہد کپور کی فلم “بتی گل میٹر چالو” ان دونوں کی اداکاری سے بہت متاثر تھی۔ اور اس سے پہلے بھی ایک بھوجپوری فلم جس نے “ایکٹر ان لاء” کو فریم بہ فریم کاپی کیا۔
ریمیک بمقابلہ کاپی
فلم کو ‘ریمیک’ کہا جائے تو درحقیقت اس کا مطبلب ہے کہ فلم کے تصور/فریموں کو کاپی کیا جانا، یہ جرم نہیں بنتا۔
تاہم پوری ترتیب، آئیڈیا، ملبوسات کے ڈیزائن، اسکرین پلے کو اِدھر اُدھر کر کے امپرووائزیشنز کے ساتھ اٹھانا، یہ کھلم کھلا نقل ہے اور بظاہر یہ بولی وُڈ میں کافی عرصے سے ہو رہا ہے۔ بہت سی پاکستانی فلمیں ہیں جو بولی وُڈ میں نقل کی گئی ہیں (غیر معمولی طور پر) اور وہ بھی A-listers کے ذریعے۔
بولی وُڈ میں پچھلے واقعات
بولی وُڈ کے سنہری دور میں، پاکستانی گولڈن جوبلی اور ایک ریکارڈ توڑ فلم، “دوریاں” کو ہندوستان میں “آندھیاں” کے نام سے کاپی کیا گیا تھا۔ ہدایت کار نے پلاٹ کو تبدیل کرنے کی زحمت تک نہیں کی لیکن افسوس کہ شتروگن سنہا بھی بطور مرکزی کردار فلم کو ڈوبنے سے نہ بچا سکے۔
سپر ہٹ پاکستانی فلم “آئینہ” کو بھی بولی وُڈ نے متعدد بار کاپی کیا۔ ایک ورژن میں مشہور سشی کپور نے اداکاری کی جس کا عنوان “آ گلے لگ جا” تھا۔
ریکھا کے ساتھ دھرمیندر کی ایک اور فلم “جھوٹا سچا” تھی، جو ندیم بیگ کی ’سنگدل‘ کی کاربن کاپی تھی۔ اور یہ تو ابھی شروعات ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
