
معروف لکھاری، ڈراما ساز اور مزاح نگار انور مقصود نے ’ساڑھے 14 اگست‘ میں آئٹم سانگ شامل کرنے پر معذرت کرلی۔
انور مقصود نے یومِ آزادی کے دن کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان میں دکھائے جانے والے اپنے سیاسی مزاحیہ تھیٹر ’ساڑھے 14 اگست‘ میں آئٹم سانگ شامل کرنے پر معذرت کرلی۔
ساڑھے 14 اگست” کو گزشتہ دو ہفتوں سے آرٹس کونسل میں پیش کیا جا رہا ہے اور اس ” وقت تک اسے صرف کراچی میں دکھایا جا رہا ہے جبکہ آئندہ ماہ ستمبر سے اسے لاہور میں بھی دکھائے جانے کا امکان ہے۔
حال ہی میں انور مقصد نے تھیٹر میں آئٹم گانے کو شامل کیے جانے کے حوالے سے بات کی اور شائقین سے معافی بھی مانگی۔
انور مقصود کا کہنا تھا کہ انہوں نے تھیٹر میں آئٹم گانا اس لیے شامل کیا کیونکہ وہ اس وقت پڑوسی ملک بھارت کی روایت دکھانا چاہتے تھے، ’ساڑھے 14 اگست‘ کا تھیٹر پاک و ہند کی تاریخ اور ثقافت پر ہے تو اس لیے انہوں نے اس میں آئٹم گانے کو شامل کیا جو ماضی میں ہندوستان کی ثقافت کا حصہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ تقسیم سے قبل بھی ہندوستان میں آئٹم گانے کا اہتمام کیا جاتا تھا اور یہ ایک طرح سے ثقافت کا حصہ تھا اور اس پر ڈھیر ساری رقم خرچ کی جاتی تھی، اسی طرح اب ماضی کی ثقافت بولی ووڈ فلموں کے آئٹم سانگ میں تبدیل ہوچکی ہے جس پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت کی تقریباً ہر فلم میں آئٹم گانا ہوتا ہے اور اسے فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے جبکہ اس پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں اور جہاں گانا بنایا جاتا ہے اسی شہر میں لاکھوں لوگ بھوک سے مر رہے ہوتے ہیں۔
انور مقصود نے کہا کہ انہوں نے یہی باتیں سمجھانے اور سکھانے کے لیے تھیٹر میں آئٹم گانے کو شامل کیا جسے لوگوں نے بڑے غور سے دیکھا۔
معروف لکھاری کے مطابق وہ اس طرح کے کام نہیں کرتے مگر چونکہ انہیں ایک تاریخ دکھانی تھی اس لیے انہوں نے ایسا کیا اور اگر ان کے تھیٹر میں آئٹم گانے کی شمولیت کسی کو بری لگی تو وہ ان سے معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ساڑھے 14 اگست‘ ان کی ٹرائلوجی کا آخری حصہ ہے، اب اسی سیریز کا کوئی تھیٹر نہیں آئے گا، اگر وہ زندہ رہے تو آئندہ سال تک ’14 اگست‘ کے نام سے نیا تھیٹر لکھیں گے۔
ڈراما ساز کا مزید کہنا تھا کہ میری عمر 82 سال ہو چکی ہے اور میں اکتوبر 1948 میں محض 8 سال کی عمر میں حیدرآباد دکھن سے ہجرت کر کے پاکستان آیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News